پاکستان کی سیکیورٹی کے فیصلے قوم کریگی، کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں، دفترخارجہ
پاکستان نے فوجی عدالتوں سے شہریوں کو ملنے والی سزاؤں پر بین الاقوامی ردعمل کو مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پاکستان اپنے اندرونی مسائل کا حل جانتا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم کرے گی، کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے فوجی عدالتوں سے متعلق یورپی یونین کے تحفظات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آئین اور عدالتوں میں اندرونی معاملات حل کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے، پاکستانی قوم اپنے اندرونی مسائل کو حل کرنا جانتی ہے اور اس معاملے میں کسی بیرونی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی کے فیصلے پاکستانی قوم کرے گی اور کسی بیرونی دباؤ کا اثر نہیں ہونے دے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکا کی جانب سے پاکستانی میزائل پروگرام پر عائد پابندیوں کو غیر ضروری اور نا انصافی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی پابندیوں کا پاکستان کے دفاعی فیصلوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، یہ اقدامات پاکستان کی دفاعی پوزیشن کو کمزور نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں میزائل سسٹمز اور جوہری ٹیکنالوجی کی دوڑ کا آغاز بھارت نے کیا ہے اور بڑی طاقتوں کو بھارت کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے چاہیے تاکہ اس دوڑ کو روکنے میں مدد ملے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھی مختلف پابندیوں کا سامنا کیا ہے مگر ملک نے ہمیشہ اپنی سیکیورٹی پر توجہ مرکوز رکھی ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔