جی ایچ کیو حملہ کیس میں شریں مزاری سمیت 9 ملزمان پر فرد جرم عائد
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری مزید 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی،اس دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوید ملک اور ظہیر شاہ عدالت میں ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے وکیل محمد فیصل ملک لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔اس موقع پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو کوٹ لکھپت جیل سے خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی، عدالت نے شیریں مزاری، راشد حفیظ، منیر، خادم حسین کھوکھر، ذاکر اللہ، عظیم اللہ، طاہر صادق، مہر جاوید، چودھری آصف سمیت 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ۔جبکہ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کر دیا۔پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی، اجمل صابر اور سکندر زیب پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی، کیس میں کل 98 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔
مسلسل غیر حاضر رہنے والے 23 ملزمان کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی گئی جس پر عدالت نے نوٹس جاری کر دیا، علی امین گنڈاپور سمیت 23 ملزمان کے ناقابل ضمانٹ وارنٹ گرفتاری برقرار ہیں، بعدازاں راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔