سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو 85 ملزمان کے فیصلے سنانے کی اجازت دے دی
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کے دوران جمعے کو ملٹری کورٹس کو 85 ملزمان کے فیصلے سنانے کی اجازت دے دی۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے اس کیس پر سماعت کی۔ بینچ کے دیگر ججوں میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل تھے۔سماعت کے بعد عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیرالتوا مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ جن ملزمان کو سزاؤں میں رعایت مل سکتی ہے وہ دے کر رہا کیا جائے اور جن ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکتا انہیں سزا سنانے پر جیلوں میں منتقل کیا جائے۔اس کیس کی گذشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے گذشتہ سال فوجی تنصیبات پر حملوں کے واقعات سے متعلق نو اور 10 مئی کو درج ہونے والی ایف آئی آرز کی تفصیلات طلب کی تھیں