بلومبرگ کا امریکا کی جانب سے روسی تیل کی برآمدات پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ

856080_75438366.jpg

نیویارک: (ویب ڈیسک) امریکی میڈیا کمپنی بلومبرگ نے ا س امکان کا اظہار کیا ہے کہ امریکا روسی تیل کی برآمدات پر پابندیاں سخت کر سکتا ہے۔بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی سبکدوش ہونے والی انتظامیہ جلد ہی روسی تیل کی فروخت پر امریکی پابندیوں کو سخت کرنے کا اعلان کر سکتی ہے، رپورٹ کے مطابق امریکا فی الحال ایرانی تیل پر لگائی گئی پابندیوں کے امکان پر غور کر رہا ہے، اس صورت میں پابندیوں کے امریکی اقدامات روسی تیل کے خریداروں کو بھی نشانہ بنائیں گے۔

بلومبرگ نے کہا کہ یہ اقدام روس کے لئے کسی خطرے سے کم نہیں ہے، کیونکہ روسی تیل کے صارفین میں بھارت اور چین جیسے بڑے ممالک شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدمات عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں، جس سے عالمی اقتصادی تناؤ پیدا ہو سکتا ہے، بلومبرگ نے مزید لکھا کہ امریکی انتظامیہ مبینہ طور پر روسی تیل کی ترسیل کرنے والے ٹینکرز پر پابندیاں عائد کرنے کے امکان پر بھی غور کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔