پاراچنار کے عوام کی مشکلات میں اضافہ
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے پاراچنار ٹل مین شاہراہ اور متعدد راستے آج بھی آمد و رفت اور ٹریفک کے لیے بند ہیں جبکہ راستوں کی بندش کے باعث پاراچنار کے باشندوں کو اشیائے ضروریات کی قلت کا سامنا ہے۔اشیائے خوردونوش، ادویات، آٹا، گھی، چینی، پیٹرول ڈیزل، ایل پی جی، لکڑی اور ادویات ملنے کے لیے پاراچنار کے شہری ترس رہے جبکہ شہر میں پچھلے 20 دنوں سے سبزی نہیں مل رہی اور شہر سے دالیں بھی غائب ہیں۔بارڈر حکام کے مطابق پاک افغان خرلاچی بارڈر بھی ہر قسم آمد و رفت اور تجارت کے لیے بند ہے۔
دوسری جانب جرگہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پائیدار امن و امان کیلئے پشتون قومی جرگہ ضلع کرم میں فریقین کے درمیان صلح کرا رہے ہیں۔یاد رہے کہ ضلع کرم کے علاقے اپر دیر میں 21 نومبر کو پاراچنار سے پشاور جانے والی متعدد گاڑیوں کے نہتے مسافروں پر دہشت گردوں کے حملے میں 55 سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔پاراچنار میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عہدہ داروں کا کہنا ہے کہ کچھ گاڑیوں پر ہونے والے حملے کے بعد دو قبائل کے درمیان مسلح تصادم میں مارے جانے والوں کی تعداد ایک سو سے زائد ہو گئی ہے اور کم از کم 130 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔