بشار الاسد کے اقتدار کا تختہ الٹنا ایک تاریخی موقع ہے: جو بائیڈن
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے شام میں بشار الاسد کے ’زوال‘ کو مشرق وسطیٰ کے لیے ’تاریخی دن‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ’ایران کی مزاحمت کے محور کی مرکزی کڑی‘ توڑ دی گئی ہے۔انھوں نے اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ان حملوں کا براہ راست نتیجہ ہے جو ہم نے اسد کے اہم حامیوں ایران اور حزب اللہ پر کیے ہیں۔ اس اقدام نے پورے مشرق وسطیٰ میں ایک سلسلہ وار ردِعمل شروع کر دیا ہے اور اس جابرانہ حکومت سے آزادی کے خواہاں لوگوں کو بااختیار بنایا ہے۔
بنیامن نیتن یاہو نے یہ بھی اعلان کیا کہ انھوں نے اسرائیلی فوج کو گولان کی پہاڑیوں میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی بفر زون پر قبضہ کرنے کا حکم دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 کا علیحدگی کا معاہدہ 50 سال سے جاری تھا، لیکن یہ کل رات ٹوٹ گیا۔ شامی فوج نے اپنی پوزیشنز چھوڑ دیں۔ ہم نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا کہ وہ ان پوزیشنوں پر قبضہ کر لیں تاکہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ دشمن افواج کی ممکنہ دراندازی کو روکا جا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ایک عارضی دفاعی پوزیشن ہے جب تک کہ اس مسئلے کا کوئی مناسب حل نہیں مل جاتا۔