میں بھاگنے والی عورت نہیں، ڈی چوک پر سب نے اکیلا چھوڑ دیا تھا: بشریٰ بی بی

f86c728d-0321-4ca4-8587-74ea9927dd13.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جو ڈی چوک کے احتجاج کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئیں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی خاموشی کی وجہ بتائی۔انھوں نے کہا کہ ’میں اتنے دنوں سے اتنی تکلیف میں تھی کیونکہ اتنی شہادتیں ہوئیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’پتا نہیں لوگ جھوٹ کیوں بول رہے ہیں، میں بھاگنے والی عورت نہیں ہوں اور جو خان کے لیے نکلے ان کو تو بالکل میں اکیلا چھوڑ کر نہیں جا سکتی تھی۔بشریٰ بی بی چارسدہ میں تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے میں ہلاک ہونے والے تاج الدین کے گھر گئیں جہاں انھوں نے ورثا سے تعزیت کی۔یاد رہے کہ 24 نومبر کو عمران خان نے احتجاج کی فائنل کال دے رکھی تھی جس کے لیے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکن اسلام آباد پہنچے۔ ان کارکنوں کی قیادت عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کر رہے تھے۔

26 نومبر کو ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے ان کارکنوں کے خلاف پولیس نے نیم فوجی دستوں سے مل کر گرینڈ آپریشن کیا۔تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ اس آپریشن میں پی ٹی آئی کے 12 کارکنان مارے گئے جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ مظاہرین پر گولی نہیں چلائی گئی۔ اس آپریشن کے دوران علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی اپنی گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے نکل گئے تھے اور پھر اگلے روز مانسہرہ میں علی امین گنڈاپور نے تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ تاہم اس موقع پر بشری بی بی میڈیا کے سامنے نہیں آئیں۔

بشریٰ بی بی نے جمعے کو پہلی بار اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’خان کے لیے نکلنے والوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑ سکتی تھی، کسی کو نہیں پتا تھا کہ میری گاڑی کون سی ہے، ڈی چوک پر رات ساڑھے بارہ بجے میں اپنی گاڑی میں اکیلی تھی، وہ ڈی چوک زبردستی خالی کرارہے تھے۔بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ میں وہاں سے نہیں ہٹی تھی کیونکہ خان نے ہٹنے کا نہیں کہا تھا، میں نے سب کو کہا تھا مجھے اکیلا نہیں چھوڑنا، میں نے صرف آپ کو بتانا ہے کہ میں وہاں اکیلی تھی، مجھے سب نے چھوڑ دیا تھا، بہت سے لوگ گواہ ہیں، جو لوگ روڈ خالی کرا رہے تھے وہ بھی گواہ ہیں۔‘ تاہم بشری بی بی نے یہ نہیں بتایا کہ کیا خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے بھی ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔بشریٰ بی بی نے بس اتنا کہا کہ ’جب میں وہاں سے نہیں جا رہی تھی تو سیدھی میری گاڑی پرفائرنگ کی گئی، باقی قافلہ بعد میں آیا۔‘ بشری بی بی نے کہا کہ ’پٹھانوں نے ہمیشہ غیرت مندی کا ثبوت دیا، عمران خان نے کہا تھا شہدا کے گھرجانا ہے، ورکرز بانی کے نام پرشہید ہوئے۔‘

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے