امن و امان کے مکمل قیام کیلئے پشتون امن جرگہ کُرم کے علاقے صدہ پہنچ گیا
امن و امان کے مکمل قیام کے لیے پشتون امن جرگہ کُرم کے علاقے صدہ پہنچ گیا، 125 رکنی جرگہ کُرم کے عمائدین سے ملاقات کرے گا۔ضلع کُرم میں قبائل کے مابین ہونے والی فائر بندی پر عمل درآمد جاری ہے اور اب تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، تاہم فائربندی ہوئے 4 روز گزر گئے لیکن اس کے باوجود پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے تمام راستے بند ہیں۔ادھر امن و امان کے مکمل قیام کے لیے پشتون امن جرگہ ضلع کُرم پہنچ گیا ہے۔
25 گاڑیوں پر مشتمل 125 رکنی جرگہ فریقین کے عمائدین سے ملاقات کرے گا۔ جرگے میں مفتی کفایت اللہ، نصیر کوکی خیل، امان اللہ وزیر اور حمید شیرانی سمیت وزیرستان، مہمند، باجوڑ، خیبر، اورکزئی اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کے علماء اور قبائلی عمائدین شامل ہیں۔جرگہ ممبران قبائلی عمائدین سے ملاقات کے لیے پہلے مرحلے میں صدہ پہنچے ہیں جس کے بعد وہ پاراچنار جائیں گے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا پولیس نے کُرم میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے 400 ایکس سروس مین کی بھرتیوں سے متعلق محکمہ داخلہ کو خط ارسال کردیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ کُرم کی مرکزی شاہراہ کو محفوظ اور پرامن بنایا جائے، ٹل پارا چنار روڈ کی سکیورٹی کے لیے 400 ایکس سروس مین بھرتی کیے جائیں، ایکس سروس مین کی بھرتی رواں اور اگلے مالی سال کے لیے کی جائے۔خط میں کہا گیا ہےکہ سمری منظوری کے لیے وزیراعلیٰ کو بھجوائی جائے، بھرتی کے بعد ٹل پارا چنار روڈ پر پولیس پوسٹیں قائم کی جائیں گی۔