سیکورٹی اداروں کی موجودگی میں مسا فر بسوں پر دہشتگردانہ حملے سوچی سمجھی سازش ہے۔ایم ڈبلیو ایم

images.jpg

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی چئیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پارا چنار ملک بھر میں تین روزہ سوگ اور بروز جمعہ یوم احتجاج منایا گیا۔اس موقع پر کراچی، اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور، حیدر آباد،سکھر، ملتان،پشاور، کوئٹہ، گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں۔جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں عمائدین نے شرکت کی۔

مقررین نے پشاور سے پارا چنار جانے والی مسافر بسوں پر گھات لگا کر فائرنگ دہشتگردی کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ایسے قومی سانحہ قرار دیا زخمیوں کی جلد صحت یابی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔کراچی میں بعدنماز جمعہ شہر کی مختلف جامع مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے وریلیاں نکالی گئیں۔جس سے ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ باقر عباس زیدی،علامہ صادق جعفری،علامہ مبشر حسن، مولانا علی انور، مولانا نشان حیدر، و دیگر علما ئے کرام و رہنما و ں نے خطاب کیا

جامع مسجد خوجا اثناء عشری کھارادر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ پارہ چنار سیکورٹی اداروں کی موجودگی میں مسا فر بسوں پر دہشتگردانہ حملے سوچی سمجھی سازش ہے۔،پاراچنارمیں یہ دہشت گردی کا پہلا واقعہ نہیں۔کرم ایجنسی میں گزشتہ کئی عرصے سے منظم شیعہ نسل کشی جاری ہے۔کبھی اسکول،بازاروں،آبادیوں پر بم دھماکے تو کبھی لشکر کشی کی جاتی ہے۔گزشتہ روز مسافر بسوں پر دہشتگردانہ کاروائی میں اب تک درجنوں شہداء اور سینکڑوں لوگ زخمی و لاپتہ ہیں شہداء میں شیر خوار بچوں،خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے ملک میں اتنے بڑے سانحہ کے بعد حکمران،عدلیہ،سیکورٹی ادارے،میڈیا بے حسی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

لاکھوں کی آبادی رکھنے والی کرم ایجنسی اور اس کا شہر پاراچنار مسلسل کبھی داعش، طالبان،اندرونی خوارج دہشت گردوں کے نشانے پر رہتا ہے پشاور سے پاراچنار جانے والی250کلو میٹر کی روڈ پورے ملک کے سیکورٹی نظام پر تماچہ بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے مقامی عوام نے ہمیشہ سبز ہلالی پرچم کی عظمت کے گن گائے ہیں۔ وہ وطن عزیز کا مضبوط جغرافیائی و نظریاتی دفاع ہیں۔ریاست ان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کانوائے کی موجودگی میں دہشتگردی کے واقعات کا رونما ہونا قومی سلامتی کے اداروں کی نااہلی ہے لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقا و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کر کے رکھ دے گی۔

جامع مسجد نور ایمان احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت پشاور سے پاراچنار روڈ پر دہشتگردانہ حملوں کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی شہادت کو قومی سانحہ قرار دیکر ملکی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کرے،واقع میں لاپتہ ہونے والے مسافروں کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے۔کرم ایجنسی میں دہشتگردوں کے وفاقی حکومت صدر و وزیر اعظم پاکستان،چیف جسٹس پاکستان، آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ پارا چنار مسافر بس پر حملے میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو فلفور گرفتار کیا جائے۔

جن علاقوں سے مسافر بسوں پر فائرنگ کی گئی ہے ان کوانتہائی حساس قرار دیکر فوری آپریشن کیا جائے۔سکیورٹی اداروں کی موجودگی میں مسافر بس پر دہشتگردی نا اہلی ہے اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے واقع کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں۔کرم ایجنسی سمیت پورے صوبے میں آپریشن کا آغاز کیا جائے۔پاراچنار کا محاصرہ ختم کیا جائے۔پاراچنار میں غذائی قلت کو ختم کیا جائے اور شہر میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔پاراچنار جانے والے تمام راستوں پر سخت سیکورٹی انتظامات کئے جائیں۔دریں اثناء جامع مسجد دربار حسینی ملیر،جامع مسجد ابوالفضل لانڈی،جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون سے ریلیاں نکالی گئیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے