معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ”گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے خلیفہ دوئم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی ایک روایت کو زندہ کردیا ہے۔”
انہوں نے یہ بیان گورنر ہاؤس سندھ میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔
مفتی محمد تقی عثمانی نے گورنر ہاؤس کراچی میں آئی ٹی سینٹر کا دورہ کیا جہاں آمد پر کامران ٹیسوری نے ان کا استقبال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حضرت عمر فاروقؓ راتوں کو اٹھ کر گلیوں میں چکر لگا کر دیکھا کرتے تھے کہ کون کس حالت میں ہے اور وہاں پر کیا ہو رہا ہے۔
تقی عثمانی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے یہ توفیق ہمارے گورنر سندھ کامران ٹیسوری صاحب کو بخشی کہ انہوں نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اس روایت کو یہاں زندہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ اپنی صلاحیتوں کو اپنے ملک اور ملت کی فلاح کے لیے استعمال کریں، صرف پیسہ کمانا نہیں ہوتا بلکہ باہر سے ڈالرز یہ سمجھ کر کمائیں کہ ہمارا ملک محتاجی اور غلامی سے نکلے۔
مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ گورنر ہاؤس سندھ میں قائداعظم مقیم رہے ہیں، پھر متعدد صدر اور گورنرز آتے رہے، ہر دور میں کسی نا کسی وجہ سے گورنر ہاؤس آنا جانا رہا ہے جو انفرادی ملاقات تک محدود تھا، کبھی خواہش نہیں کی کہ گورنر ہاوس جاؤں اور گورنر سے ملاقات کروں۔
معروف عالم دین نے کہا کہ گورنر سندھ متعدد مرتبہ مجھے سے ملے اور اپنے کاموں سے آگاہ کیا، ان کی باتیں سنی جو انقلابی نوعیت کی تھیں، سنا تھا کہ ایک دروازہ 24 گھنٹے کھلا رہتا ہے جہاں عوام کے مسائل سنے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھےکامران ٹیسوری کا کام خود دیکھنے کی خواہش تھی، اس لیے یہاں آیا ہوں۔