اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی ’اجازت‘، پاکستان تحریک انصاف کے موقف میں تضاد ؟

2138537-512780342.jpg

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا متضاد موقف سامنے آیا ہے۔عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کو حکومت سے مشروط مذاکرات کی اجازت دے دی ہے جبکہ بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے منگل کو اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم عمران خان سے ایک گھنٹہ سے زائد ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران 24 نومبر کے احتجاج اور سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔

ملاقات کے حوالے سے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے انہیں بتایا ہے کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے جہاں انہوں نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کا پیغام دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے انہیں 24 نومبر کے احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے بریف کیا۔ علی امین گنڈاپور بہت خوش تھے کہ عوام کی جانب سے 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے توقع سے زیادہ اچھا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت مانگی۔اس کے جواب میں عمران خان نے انہیں کہا کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات کے لیے اپنے دروازے بند نہیں کرتیں۔ مذاکرات کی اجازت ہے لیکن صرف تین نکات پر بات چیت ہوگی۔

علیمہ خان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آئین و قانون کی بالادستی، چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی اور بے گناہ سیاسی کارکنوں کی رہائی شامل ہے اور اس کے علاوہ کسی معاملے پر بات چیت نہیں ہوگی۔سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ نے واضح کیا کہ عمران خان نے 24 نومبر کا احتجاج ملتوی کرنے کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی بات نہیں کی۔بدھ کو عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت لگی ہوئی ہے اور اگر انہیں ضمانت مل جاتی ہے تو وہ 24 نومبر کے احتجاج کی قیادت خود کریں گے۔

تاہم جب اس حوالے سے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا گیا تو ان کا یہ کہنا تھا کہ ایک وقت میں عمران خان نے مذاکرات کی اجازت دی تھی اور اس کے لیے کمیٹی بھی بنائی تھی لیکن بعدازاں انہوں نے مذاکرات سے منع کر دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ‘آج بھی میری اور علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے لیکن مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔تحریک انصاف کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کسی قسم کی پیش کش ان کے علم میں نہیں ہے

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے