باجوڑ میں جماعت اسلامی کے رہنما ’داعش کے ہاتھوں قتل‘

378035-39600278.jpg

پولیس اور شدت پسند گروپ کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں داعش کے علاقائی گروپ کے مسلح افراد نے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان کو قتل کر دیا۔پولیس افسر وقاص رفیق نے میڈیا کو کو بتایا کہ ’جماعت اسلامی باجوڑ کے رہنما صوفی حمید جمعرات کو مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد مسجد سے باہر نکل رہے تھے جب موٹر سائیکل پر سوار دو نقاب پوش افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔پولیس افسر نے مزید بتایا کہ حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے۔ یہ واقعہ ضلع باجوڑ میں پیش آیا، جو افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے، جہاں شدت پسند اب بھی سرگرم ہیں۔

داعش خراسان (آئی ایس۔ کے) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔داعش کا مقامی گروپ مذہبی سیاسی جماعتوں پر الزام عائد کرتا ہے کہ وہ سخت مذہبی تعلیمات کے خلاف کام کرتی ہیں اور ملک کی حکومت اور فوج کی حمایت کرتی ہیں۔داعش خراسان نے حالیہ دنوں میں سیاسی جماعتوں کے خلاف کئی حملے کیے جن میں گذشتہ سال باجوڑ میں ایک جلسے پر خودکش حملہ بھی شامل ہے جس میں کم از کم 54 اموات ہوئیں، جن میں 23 بچے بھی شامل ہیں۔

ایک سینیئر مقامی سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا: ’صرف اس سال شدت پسندوں نے کم از کم 39 افراد کو ٹارگٹ حملوں اور بم دھماکوں میں قتل کیا۔پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مسلح شدت پسند اور علیحدگی پسند گروہ اکثر سکیورٹی فورسز اور ریاستی نمائندوں کو نشانہ بناتے ہیں۔پاکستان میں سرگرم شدت پسند گروہوں میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) بھی شامل ہے۔2021 میں افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد پاکستان کے سرحدی علاقوں میں شدت پسند حملوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے