کون ہو گا نیا امریکی صدر؟ فیصلہ آج ہو گا

9602c4d0-839e-11ef-ad45-893aa022fcbc.jpg

امریکی صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ آج ہو گی، جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔امریکہ میں صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ، جہاں 24 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے،7 جبکہ کروڑ ووٹرز پولنگ ڈے سے پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔ڈیمو کریٹک امیدوار کاملا ہیرس نے ریاست مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کر دیا، صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 538 میں 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق مختلف اگر انتخابی سروں کے نتائج کو دیکھا جائے تو قومی سطح پر کاملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کاملا ہیرس کے حامی ہیں۔امریکی انتخابات میں اس وقت سب کی نظریں سوئنگ اسٹیس پر مرکوز ہیں، جن میں ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن شامل ہیں جہاں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے،جوکہ کسی بھی امیدوار کی ہار یا جیت کا فیصلہ کر سکتی ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔