اسرائیل پر بھرپور حملے کی منصوبہ بندی، ایران نے خطے کے ممالک کو آگاہ کردیا

172794802367563600.jpg

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے خطے کے ممالک بتادیا ہے کہ وہ اسرائیل پر ایک جارحانہ انداز میں حملہ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق تہران نے خطے کے سفارت کاروں کو بتایا کہ وہ اسرائیل پر مزید طاقتور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ایران کا یہ پیغام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے ایران کو تنبیہ کی ہے کہ اسرائیل پر جوابی ردعمل کی صورت میں اسرائیل کو جوابی کارروائی سے نہیں روک سکیں گے۔

امریکی اخبار کے مطابق ایران نے اس حوالے سے عرب حکام کو اپنے منصوبوں پر بریفنگ دی ہے لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا ایرانی دھمکیاں حقیقی ہیں یا محض سخت رویہ اپنایا گیا ہے۔اخبار کے مطابق ایران نے عرب سفارت کاروں کو بتایا کہ بھرپور جوابی کارروائی کے لیے ایران کی فوج بھی نیم فوجی دستے کے ساتھ ہوگی۔امریکی اخبار کے مطابق ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ ایران نے نجی طور پر ایک مضبوط اور پیچیدہ ردعمل سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انکی فوج نے اپنے لوگوں کو کھویا ہے، لہٰذا انہیں اب جواب دینے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب مغربی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے مطابق ایرانی فیصلہ ساز اس بات پر بحث کررہے ہیں کہ انہیں اسرائیل کو کیسے اور کیا جواب دینا چاہیے، وہ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ حملہ براہ راست ہونا چاہیے یا ایران سے باہر پراکسیوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جائے۔ان کے مطابق ایران عراق کی سرزمین کو اسرائیل کے خلاف آپریشن کے لیے استعمال کرسکتا ہے جہاں سے ممکنہ طور پر اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا لیکن یہ حملہ مزید جارحانہ انداز میں ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز تہران میں ایک خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایران اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دیگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔