ترکیہ کے معروف مذہبی رہنما فتح اللہ گولن 83 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
ترکیہ کے معروف مذہبی رہنما اور 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے محرک سمجھے جانے والے فتح اللہ گولن امریکا میں خود ساختہ جلاوطنی کے دوران 83 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ترک میڈیا اور فتح اللہ گولن سے وابستہ ویب سائٹ نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔فتح اللہ گولن کے خطبات نشر کرنے والی ویب سائٹ’ہرقل’ نے پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا فتح اللہ گولن اتوار کی شام ہسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے۔
فتح اللہ گولن نے ترکیہ میں طاقت ور اسلامی تحریک’خدمت’ کی بنیاد رکھی تھی تاہم بعدازاں ان پر ترک صدر رجب طیب اردوان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا جسے وہ مسترد کرتے آئے تھے۔فتح اللہ گولن ایک زمانے میں ترک صدر طیب اردوان کے حلیف تھے تاہم یہ اتحاد برقرار نہیں رہ سکا اور طیب اردوان انہیں ناکام فوجی بغاوت کا ذمے دار قرار دیتے ہیں جس میں 2016 میں سرپھرے فوجی افسران نے جنگی طیاروں، ٹینکوں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اقتدار پر قبضے کی ناکام کوشش کی تھی جس میں کم ازکم 250 ترک شہری جاں بحق ہوئے تھے، واضح رہے کہ فتح اللہ گولن 1999 سے امریکا میں خودساختہ جلاوطن تھے۔