اسرائیل پر حملہ کرنے پر ایرانی کمانڈر کو سپریم لیڈر نے اعلیٰ فوجی اعزاز سے نواز دیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسلامیہ جمہوریہ کے دیرینہ دشمن اسرائیل پر حملہ کرنے والے پاسداران انقلاب کے ایروسپیس کمانڈر کو اعلی فوجی اعزاز سے نوازا ہے۔نمائندہ بصیر میڈیا کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے گذشتہ ہفتے اسرائیل پر میزائل حملے کرنے پر اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) کے ایرو اسپیس ڈویژن کے کمانڈر کو اعلیٰ فوجی اعزاز سے نوازا۔رپورٹ کے مطابق امیر علی حاجی زادہ نے ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی موجودگی میں سپریم لیڈر سے ”فتح“ نامی فوجی تمغہ حاصل کیا۔
یہ تمغہ ایران کے اعلیٰ ترین فوجی اعزازات میں سے ایک ہے جو فوجی کامیابیوں پر دیا جاتا ہے، یہ تمغہ پہلی بار 1980 کی دہائی میں 8 سالہ ایران عراق جنگ کے دوران دیا گیا تھا جب کہ اس اعزاز سے بہت ہی کم رہنماؤں کو نوازا گیا ہے۔یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے جب کہ اسرائیلی فوج کے دو عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایران سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں، ہمیں امریکا نے ایران کی جانب سے ممکنہ میزائل حملے سے خبردار کیا تھا اور ایران کی جانب سے میزائل حملےکے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگری نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ اسرائیلی فوج ایرانی حملے کا دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے اور ایسا بروقت کیا جائے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن کہا کہ امریکا ایرانی میزائل حملوں کے خلاف دفاع اور خطے میں امریکی فوج کے تحفظ کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔