اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہوگا، آیت اللّٰہ خامنہ ای کی اسرائیل کو وارننگ

2595512-ayatullahkhamnai-1706095310-697-640x480.jpg

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ہوگا۔نمائندہ بصیر میڈیا کے مطابق اسرائیل پر حملے کے بعد آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو وارننگ دی۔ادھر، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کے خلاف میزائل حملے کو فیصلہ کن ردعمل قرار دے دیا، دشمن کو پیغام دیا کہ یہ ان کی طاقت کا صرف ایک گوشہ ہے، ایران کے ساتھ تنازع میں نہ پڑیں۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراغچی نے واضح کیا کہ ایران کی کارروائی ختم ہو چکی ہے تاہم اگر اسرائیل مزید جوابی کارروائی کرتا ہے تو اس کا جواب بھرپور اور اس سے بھی زیادہ طاقت سے دیا جائے گا۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے حملوں کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔نیتن یاہو نے کہا کہ ایران ان کے جوابی کارروائی کے عزم کو نہیں سمجھتی، جو بھی ہم پر حملہ کرے گا، ہم ان پر حملہ کریں گے۔اسرائیلی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران نے ریڈ لائن عبور کرلی، حملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کردیے تھے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل بھر میں الارم بجنا شروع ہوگئے تھے اور مقبوضہ بیت المقدس، دریائے اردن کی وادی میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن پر لائیو نشریات کی ذمے داریاں انجام دینے والے رپورٹرز حملوں کے دوران زمین پر لیٹ گئے تھے۔

فارس نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ پاسداران انقلاب کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر صہیونی حکومت نے ایرانی حملوں پر جوابی کارروائی کی تو انہیں ایسے حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا جو انہیں کچل کر رکھ دیں گے۔اسرائیلی فوج کے دو عہدیداروں نے بتایا تھا کہ ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔