لبنان پر اسرائیل کے تابڑ توڑ حملے، جاں بحق افراد کی تعداد 492 ہوگئی، حزب اللہ کے بھی جوابی وار

2710448-israeliairstrikeonlebnonkilled-1727090851-966-640x480.jpg

لبنان پر اسرائیلی حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 492 ہوگئی جب کہ 1645 افراد زخمی ہو گئے۔لبنان کی وزرات صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں 38 بچے اور 58 خواتین شامل ہیں۔لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کا کہنا تھا کہ بیروت پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر علی کرکی محفوظ رہے۔

لبنان پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر 200 کے قریب راکٹ داغ دیے۔حزب اللہ کی جانب سے شمالی علاقے کی اسرائیلی فوجی چوکیوں اور حیفہ شہر میں رافیل ڈیفنس انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا۔

دوسری جانب لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے مشرق وسطیٰ میں موجود 40 ہزار امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ادھر لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد مصر نے آج سے بیروت آنے اور جانے والی پروازیں منسوخ کر دیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی جنگی طیاروں نے صرف آدھے گھنٹے میں لبنان کے شہر نبطیہ پر 80 فضائی حملے کیے جس میں حزب اللہ کے اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیا گیا حملہ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ تھا جس میں اسرائیل نے لبنان کے شمالی اور جنوبی حصے پر ایک وقت میں حملہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔