بغداد میں سرداران محاذ استقامت کی جائے شہادت پر صدرایران کی حاضری

171387911.jpg

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آج صبح بغداد پہنچنے کے بعد سرداران محاذ استقامت کی جائے شہادت پر حاضری دی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان اپنے پہلے غیرملکی دورے میں ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد لے کر آج صبح بغداد پہنچے۔

اس رپورٹ کے مطابق بغداد ایئر پورٹ سے عراق کے ایوان صدر جانے سے پہلے، صدر مملکت نے سراداران محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی جائے شہادت پر حاضری دی، ان کی شہادت کی یاد گار پر پھول چڑھائے ، فاتحہ خوانی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

یاد رہے کہ 3 جنوری 2020 کی صبح امریکی فوج نے بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ قدس کے کماںڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کے کارواں پر دہشت گردانہ فضائی حملہ کردیا تھا جن میں محاذ استقامت کے ان سرداروں کی شہادت ہوگئی تھی ۔

عراق میں غیر قانونی طور پر موجود امریکی فوج نے یہ دہشت گردانہ فضائی حملہ ایسی حالت میں کیاتھا کہ سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی عراقی حکومت کی سرکاری دعوت پر بغداد گئے تھے اور عراق کے سرکاری مہمان تھے۔

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی سرکاری دعوت پر آج بدھ کی صبح بغداد پہنچے ہیں۔

وہ اپنے اس دورے میں عراق کے صدر، وزیر اعظم، اسپیکر پارلیمان اور عدلیہ کے سربراہ نیز دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں اور تہران بغداد مشترکہ تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کریں گے۔

صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ساتھ اس دورے میں،اعلی سطحی سیاسی و اقتصادی وفد بھی عراق جارہا ہے اور وہ بغداد حکومت کے اعلی عہدیداروں کے علاوہ تاجروں اور عراق میں مقیم ایرانیوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان بحیثیت صدر ایران اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں،امیر المومنین حضرت علی اور سید الشہدا حضرت امام حسین علیہما الصلوات و السلام کی زیارت کے لئے نجف اشرف اور کربلائے معلی بھی جائيں گے۔

پروگرام کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اپنے دورہ عراق میں بصرے میں بعض ایرانی پروجکٹوں کا معائنہ بھی کریں گے اور عراقی کردستان ریجن کے حکام کی دعوت پر اربیل اور سلیمانیہ بھی جائيں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔