گزشتہ 72 گھنٹوں میں غاصب صیہونی فوجی گاڑیوں کے راستے میں چھ بموں کا دھماکہ

171347232.jpg

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کی عسکری شاخ القدس بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس کی ایک ذيلی تنظیم جنین بریگیڈ کے مجاہدوں نے گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں کے راستے میں 6 بم دھماکے کیے ہیں۔

القدس بریگيڈ نے مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے آپریشن ” کیمپوں کی دہشت” کے بارے میں ایک بیان جاری اوراعلان کیا ہے کہ اس فلسطینی تنظیم کے مجاہد نے گزشتہ 72 گھنٹوں میں مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی فوجیوں سے 14 جھڑپیں کی ہیں۔

القدس بریگیڈ نے زور دیا ہے کہ اس کی طولکرم بريگيڈ نے غاصب صیہونی فوجیوں کے ساتھ مختلف علاقوں میں 7 مسلحانہ جھڑپیں کی ہیں اور غاصب صیہونی فوجیوں کے راستے میں 4 بم دھماکے کئے ہيں۔

طولکرم بریگیڈ نے بھی زور دیا ہے کہ اس کے مجاہدوں نے کئی دیگر فلسطینی مجاہدوں کے ساتھ مل کر غاصب صیہونی فوجیوں سے جنگ کی ہے جس کے دوران کئی صیہونی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہيں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔