مغربی کنارے کے شمال میں جھڑپوں سلسلہ جاری، مزید 2 فلسطینیوں کی شہادت

171373701.jpg

شمالی غرب اردن میں میں فلسطینی مزاحمت اور غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کے جاری رہنے اور طولکرم کے مشرقی علاقے ذنابہ میں 2 فلسطینی نوجوانوں کی شہادت کی خبر ہے۔

غاصب صیہونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع طولکرم کے علاقے مشرقی ذنابہ میں ایک گھر کو گھیرے میں لے کر 2 نوجوانوں کو شہید کردیا۔

در ايں اثنا فلسطینی مجاہدوں نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع طولکرم کیمپ میں صہیونی فوجیوں کودیسی بموں سے نشانہ بنایا۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کی عسکری شاخ القدس بریگیڈ سے وابستہ طولکرم بریگیڈ نے بھی طولکرم کیمپ کے حارہ الحمام علاقے میں صیہونی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کی خبر دی اور مزید بتایا ہے کہ انہوں نے بھی صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔

اس کے علاوہ فلسطینی مجاہدوں نے مغربی کنارے کے شمال میں برقین اور جنین کو جوڑنے والی سڑک کو بند کر دیا اور غاصب صیہونی حکومت کے بلڈوزروں پر فائرنگ کی۔

واضح رہے آج مسلسل ساتویں روز بھی صیہونی حکومت کی غاصب فوج نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں بالخصوص "جنین” کیمپ پر حملہ کرکے کئی مکانات کو تباہ کیا اور فلسطینیوں کو شہید کیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق حالیہ دنوں میں غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے دوران 30 فلسطینی شہید اور 130 زخمی ہو گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اہم خبریں

ملتان کی ثانیہ زہرا قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محسن علی خان نے فیصلہ سنایا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مرکزی ملزم علی رضا کو سزائے موت جبکہ علی رضا کے بھائی اور والدہ کو عمر قید کی سزادی گئی، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برآمد ہوئی تھی، مدعی پارٹی کے وکلا شہریار احسن اور میاں رضوان ستار نے دلائل پیش کیے تھے۔ ثانیہ زہرا معروف عزادار متولی مسجد، امام بارگاہ، مدرسہ سید اسد عباس شاہ کی بیٹی تھیں، ملزمان کے وکیل ضیا الرحمن رندھاوا نے دلائل پیش کیے تھے، پراسکیوشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر میاں بلال نے دلائل پیش کیے تھے، مرکزی ملزم مقتولہ کا شوہر علی رضا پولیس کی حراست میں عدالت میں پیش کیا گیا، مقتولہ ثانیہ زہرا کی پھندا لگی لاش گھر کے کمرے سے برامد ہوئی تھی، تھانہ نیو ملتان میں ثانیہ کے شوہر علی رضا، دیور حیدر رضا، ساس عذرا پروین سمیت چھ افراد کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمہ مقتولہ ثانیہ زہرا کے والد اسد عباس شاہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ثانیہ زہرا قتل کیس ایک سال چار ماہ اور نو دن عدالت میں زیرسماعت رہا، ثانیہ زہرا قتل کیس میں مجموعی طور پر 42 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں، ثانیہ زہرا قتل کا مقدمہ تھانہ نیو ملتان میں درج کیا گیا تھا، عدالتی حکم پر ثانیہ زہرا کی قبر کشائی بھی کی گئی تھی، ثانیہ زہرا قتل کیس میں اعلیٰ پولیس افسران کی جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم بنائی گئی تھی، ثانیہ زہرا کی لاش گزشتہ سال نو جولائی کو گھر کے کمرے سے ملی تھی، ثانیہ زہرا کے دو ننھے بچے بھی ہیں۔