پاکستانی وزیر اعظم: دہشت گردوں کے ساتھ نرمی اور مذاکرات نہیں

171361612.jpg

پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں کی حالیہ لہر کے بعد جس میں ایک ہی دن میں 50 افراد مارے گئے، پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنے دشمنوں سے نرمی نہیں کرے گی اور نہ ہی مذاکرات کرے گی۔

منگل کو اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے آئین اور پرچم کو تسلیم کرنے والوں کے لیے راستہ کھلا ہے، لیکن دشمنوں اور دہشت گردوں کے حمایتیوں کے بارے میں کوئی نرمی نہيں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردوں کو بغیر کسی وقفہ کے ختم کرنے کا وقت آگیا ہے اور اسلام آباد نے دشمنوں کے ساتھ مفاہمت کرے گا اور نہ ہی ان کے ساتھ نرمی برتی جائے گی۔

پاکستانی وزیر اعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلوچستان اور خیبرپختونخوا صوبوں میں دہشت گردانہ حملوں کی نئی لہر میں درجنوں افراد مارے گئے جن میں فوجی بھی شامل ہیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا کہ بلوچ علیحدگی پسند گروپوں سے وابستہ افراد بنیادی طور پر بلوچستان میں حالیہ بدامنی کے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔

شہباز شریف نے منگل کے روز اعلان کیا کہ پاکستانی حکومت پوری طاقت سے فوجی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہے کیونکہ دہشت گرد بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کو روکنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردوں کی سرکوبی کا وقت ہے اور حکومت اس مقصد کے لیے اپنی مسلح افواج کی مدد کرے گی۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے