رفح کراسنگ کی بندش کے باعث ایک ہزار فلسطینی بچے اور بیمار شہید
غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس نے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان میں اضافے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 100 دن کے دوران میں رفح کراسنگ کی بندش کے نتیجے میں 1000 فلسطینی بچوں، بیمار اور زیر علاج زخمیوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطین اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان اس سرحدی گزرگاہ کو گزشتہ 100 دنوں سے بند کر رکھا ہے۔
غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے منافی اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 100 دنوں میں غزہ کی پٹی کے لیے ہر قسم کی امداد پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس میں طبی سامان، ادویات، انسانی امداد، حتیٰ کہ طبی سامان بھی شامل ہے۔
غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس کے مطابق صیہونی حکومت نظام صحت کو تباہ کرنے اور ہسپتالوں کی بندش کے ساتھ ساتھ بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے
مذکورہ دفتر نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے تمام بین الاقوامی اداروں اور اداروں اور دنیا کے تمام آزاد ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بند کرانے، نسل کشی رکوانے، رفح کراسنگ دوبارہ کھلوانے کے لیے غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔