رفح کراسنگ کی بندش کے باعث ایک ہزار فلسطینی بچے اور بیمار شہید

171339265.jpg

غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس نے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان میں اضافے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 100 دن کے دوران میں رفح کراسنگ کی بندش کے نتیجے میں 1000 فلسطینی بچوں، بیمار اور زیر علاج زخمیوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔

بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطین اور عرب جمہوریہ مصر کے درمیان اس سرحدی گزرگاہ کو گزشتہ 100 دنوں سے بند کر رکھا ہے۔

غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گيا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے منافی اور انسانی حقوق کی سنگين خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ 100 دنوں میں غزہ کی پٹی کے لیے ہر قسم کی امداد پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس میں طبی سامان، ادویات، انسانی امداد، حتیٰ کہ طبی سامان بھی شامل ہے۔

غزہ میں سرکاری انفارمیشن آفس کے مطابق صیہونی حکومت نظام صحت کو تباہ کرنے اور ہسپتالوں کی بندش کے ساتھ ساتھ بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے

مذکورہ دفتر نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے تمام بین الاقوامی اداروں اور اداروں اور دنیا کے تمام آزاد ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بند کرانے، نسل کشی رکوانے، رفح کراسنگ دوبارہ کھلوانے کے لیے غاصب صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے