بحرینی: فلسطینی علاقوں میں غیر فوجیوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے اقدامات دہشت گردی کے مصداق ہیں
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اس عالمی ادارے کے ہائی کمشنربرائے انسانی حقوق، فلسطین کے لئے متعین انسانی حقوق اور ماورائے عدالت قتل کے خصوصی رپورٹروں کے نام اپنے مکتوب میں، صیہونی حکومت کے غیر انسانی اقدامات بالخصوص شہید اسماعیل ہنیہ کے قتل پر ایران کے سخت احتجاج کا اظہار کیا ہے
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب علی بحرینی نے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکرترک اورانسانی حقوق کی خصوصی رپورٹرفرانچسکا البانیز نیز ماورائے عدالت قتل کے خصوصی رپورٹر مورس ٹیڈبال بینز کے نام اپنے تازہ خط میں مقبوضہ فلسطین کی صورتحال کی جانب ان کی توجہ دلائی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے اپنے اس مکتوب میں حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دہشت گردانہ قتل سمیت غاصب صیہونی حکومت کے سبھی دہشت گردانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے ان کا فوری نوٹس لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے اپنے اس مکتوب میں صراحت کے ساتھ لکھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نگاہ سے حماس ایک حریت پسند تنظیم ہے جو فلسطین کی آزادی کے لئے جدوجہد کررہی ہے بنابریں حماس کے رہنماؤں کے دہشت گردانہ قتل کا مقصد فلسطینی عوام کے جذبہ حریت کو کچلنا ہے۔
انھوں نے اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ عام فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے اقدامات دہشت گردی کے مصداق ہیں بنابریں دہشت گردی کی مالی حمایت روکنے سے متعلق بین الاقوامی کنوینشن کی دفعہ ایک اور دو کی بنیاد پر صیہونی اداروں کو دہشت گرد قرار دیا جائے اور ان کی مالی مدد کو دہشت گردی کی مالی مدد سمجھا جائے ۔
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے سفیر علی بحرینی نے اپنے اس مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دہشت گردانہ قتل کی ٹھوس مذمت کی جائے۔
انھوں نے اپنے مکتوب کے آخر ميں مظلوم فلسطینی عوام کو انصاف دلانے اور غاصب صیہونی حکومت کو اس کے جرائم کی سزا دلانے کے لئے زیادہ موثر کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے