ارشد ندیم بھی میرا بیٹا ہے، ہمارے لیے سلور میڈل بھی گولڈ جیسا ہے، والدہ نیرج چوپڑا

2682430-arshadnadeemneerajchopramother-1723196847-129-640x480.jpg

نئی دہلی: بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ کا کہنا ہے کہ گولڈ میڈل جیتنے والا پاکستانی ارشد ندیم بھی میرا بیٹا ہے۔ ہمارے لیے سلور بھی گولڈ میڈل جیسا ہے۔

مقامی میڈیا کو انٹرویو کے دوران نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے کہا کہ ارشد ندیم کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر ہم بھی خوش ہیں اور اسی طرح نیرج چوپڑا کے سلور میڈل جیتنے پر بھی ویسے ہی خوش ہیں۔ ہمارے لیے سلور بھی گولڈ میڈل جیسا ہے۔ اس مقام تک پہنچنے کے لیے سبھی یکساں محنت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہوئی، لیکن یہ سب تو کھیل کا حصہ ہے۔ ہم اس کی کارکردگی سے خوش ہیں، میرج گھر واپس آئے تو اس کی پسند کا کھانا تیار کروں گی۔ ہار جیت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب ہی اپنی جانب سے بہت محنت کے بعد کھیلنے کے لیے میدان میں اترتے ہیں اور وہاں کسی ایک ہی کو کامیاب ہونا ہوتا ہے۔ ایونٹ میں کامیابی صرف خوشی کی بات ہے، ہریانہ یا پاکستان کی نہیں۔

دریں اثنا نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار نے اس دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر کھیل میں ہر کھلاڑی کا ایک دن ہوتا ہے، کامیابی کا یہ دن ارشد ندیم کے لیے تھا اور وہ گولڈ میڈل جیت گیا۔ انہوں نے کہا کہ 12 ملکوں کے کھلاڑی مقابلے میں شریک تھے، ان میں سے پاکستان کو کامیابی ملی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اولمپکس میں مسلسل دوسری مرتبہ میڈل جیتے ہیں، ہمارے لیے یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔

بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا اس سے قبل ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے اور اس مرتبہ انہوں نے سلور میڈل جیت کر کامیابی اپنے نام کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے 40 برس کے بعد پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے