چیئرمین و سیکریٹری وفاقی تعلیمی بورڈ کے عہدوں پر عارضی تعیناتیوں سے مسائل بڑھ گئے
اسلام آباد: وفاقی تعلیمی بورڈ ایڈہاک ازم کا شکار ہونے کے بعد چیئرمین اور سیکریٹری وفاقی تعلیمی بورڈ کے عہدوں پر عارضی تعیناتیوں سے مسائل بڑھنا شروع ہوگئے، میٹرک امتحانات کے نتائج پر والدین اور طلباء کی شکایات کے انبار لگ گئے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین قیصر عالم کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے چیئرمین کا عارضی چارج وزارت تعلیم کے سینیئر جوائنٹ سیکریٹری کو دیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری بورڈ کا اہم عہدہ بھی عارضی بنیادوں پر سسٹم اینالسٹ بشیر خان کو دیا گیا ہے، سسٹم اینالسٹ بشیر خان کو اس سے قبل بھی سیکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔
رولز کے مطابق سیکریٹری وفاقی تعلیمی بورڈ کی تعیناتی ڈیپوٹیشن کی بنیاد پر وفاقی وزارت تعلیم کرتی ہے، سیکریٹری وفاقی تعلیمی بورڈ کی تعیناتی کا اختیار خالصتاً وفاقی وزارت تعلیم کے پاس ہے تاہم بشیر خان کو سابق چیئرمین قیصر عالم نے چارج دیا جو تاحال جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق بشیر خان گریڈ انیس کے جونیئر افسر ہیں، دوسری جانب میٹرک کے سالانہ امتحان کے تنائج میں والدین کی جانب سے شکایات کی گئی ہیں کہ مارک شیٹس تبدیل ہونے سے نتائج متاثر ہوئے ہیں اور بچوں کو محنت کے مطابق نتائج نہیں ملے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بورڈ کے اعلیٰ افسر نے ایک ٹھیکیدار سے مل کر نجی سیکیورٹی کمپنی سے معاہدہ کیا ہے جس کے بعد سیکیورٹی پر مامور بورڈ کے مستقل ملازمین کو کھڈے لائن لگا دیا ہے اور حکومت کی جانب سے بچت مہم کو پس پشت ڈالتے ہوئے بورڈ پر بوجھ بڑھا دیا ہے۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر قائم مقام چیئرمین سید جنید اخلاق نے بتایا کہ مستقل چیئرمین فیڈرل بورڈ کی تعیناتی کے حوالے سے اشتہار شائع ہو چکا ہے، سیکریٹری فیڈرل بورڈ کی سابق چیئرمین کی جانب سے چارج دینے کے حوالے سے چیک کر کے جواب دوں گا۔
سیکیورٹی کمپنی کے حوالے سے قائم مقام چیئرمین نے بتایا کہ دیگر شعبوں کے ملازمین کو سیکیورٹی پر مامور کیا گیا تھا اب باقاعدہ ٹینڈر کے ذریعے نجی کمپنی کو ہائر کیا گیا ہے، سیکیورٹی میں بہتری آئے گی۔