ایران صیہونیوں کو سزا دینے کے اپنے قانونی حق سے دست بردار نہیں ہوگا

171311943.jpg

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دہشت گردانہ حملے میں شہید کرنے کا صیہونی حکومت کا اقدام ایران کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی ہے اور اس اقدام نے علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔

علی باقری کنی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ٹیلیفونی گفتگو میں واضح کردیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جرائم پیشہ صیہونیوں کو سزا دینے کے اپنے قانونی حق سے استفادے سے دریغ نہیں کرے گا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں تہران کے خلاف صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کے موضوع پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے مطالبے کا ذکر کیا ۔

انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ملکوں نے تہران میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کے لئے اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی روک تھام کی جس کی تہران مذمت کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی اس دہشت گردانہ جارحیت نے علاقے کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور بین الاقوامی برادری کو عالمی امن واستحکام کی حفاظت کے لئے جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے مقابلے پر ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس بات کا ذکر کیا کہ انھوں نے ایک بیان جاری کرکے بیروت اور تہران پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کی ہے۔

یو این سیکریٹری جنرل نے یہ مانتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی ارضی سالمیت اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی پر اپنے دفاع کا قانونی حق حاصل ہے لبنان میں ہمہ گیر جنگ شروع ہونے اور اس کے نتائج کی جانب سے تشویش ظاہر کی ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کو روکے اور مظلوم فلسطینی عوام کو تل ابیب کے جرائم پیشہ ٹولے کے شر سے نجات دلائے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ یو این سیکریٹری جنرل نے ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کے ساتھ ٹلیفونی گفتگو میں علاقے کے موجودہ حالات پر تشویش ظاہر کی.

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ یو این سیکریٹری جنرل اور ایران کے قائم مقام وزیرخارجہ نے یمن کے بارے میں بھی گفتگو کی ہے۔

یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران پر حملے میں ایسی حالت میں شہید کیا ہے کہ وہ صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے اور ایران کے سرکاری مہمان تھے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے