صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی وحشتناک حالت
فلسطینی قیدیوں سے متعلق ادارے نے ایک بیان جاری کرکے غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی جنگی قیدیوں کی ناگفتہ بہ حالت کی خبر دی ہے
زرائع نے پیر کی صبح الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں کی حالت بہت وحشتناک ہے جس کی وجہ سے کچھ قیدیوں نے خودکشی کرلی ہے۔
فلسطین کے جنگی قیدیوں کے ادارے نے اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ غرب اردن میں رام اللہ کے قریب اوفر جیل کی حالت اتنی خراب ہے کہ اب تک سات فلسطینی جنگی قیدی خودکشی کا اقدام کرچکے ہیں۔
اس ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینی جنگی قیدیوں کے اس اقدام کی وجہ قید خانوں کی بری حالت، جیلوں میں تعینات فوجیوں کا تشدد اور قیدیوں کے کھانے اور علاج معالجے کی جانب سے بے توجہی ہے۔
بیان میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے وحشیانہ سلوک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کے ساتھ جیلوں کے محافظین کے وحشیانہ طرز عمل کی وجہ سے قیدی موت کو زندگی پر ترجیح دیتے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں سے متعلق ادارے کے ایک وکیل نے 24 جولائی کو اوفر جیل کے معائنے کے بعد ایک فلسطینی قیدی کی خودکشی کی تصدیق کی ہے۔
اس سے پہلے عبرانی اخبار یدیعوت احارونوت نے ایک دستاویز شائع کی تھی جو غاصب صیہونی حکومت کے اندرونی سلامتی اور انٹیلیجنس کے ادارے کے سربراہ رونین بار نے بھیجی تھی، اس میں صیہونی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی تعداد 21 ہزار بتائی گئی تھی۔
اس سے پہلے حماس نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا تھا کہ اب تک غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں میں 60 فلسطینی قیدی ایذارسانیوں کی وجہ سے شہید ہوچکے ہیں جن میں سے چالیس قیدی وہ تھے جو غزہ سے اغوار کئے گئے تھے۔