پارا چنار پھر سے فرقہ وارانہ دہشت گردی کی لپیٹ میں حکومت فوری اقدامات کرئے” علما کا مطالبہ "

images.jpg

خیبرپختونخواہ/ضلع کرم کا مرکزی شہر پارا چنار گزشتہ چار دن سے طالبان کے دہشت گردانہ حملوں کی زد میں ہے جسکی وجہ سے ابتک پانچ شہری جان بحق متعدد افراد زخمی ہونے کے علاوہ کروڑوں کی املاک کا نقصان ہو چکا ہے پارا چنار میں بگڑتے حالات اور حکومتی خاموشی و بےحسی کے تناظر میں شیعہ علما نے حکومت سے فوری امن اور حکومتی رٹ کی بحالی کی اپیل کی ہے اس سلسلے میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اور شیعہ علما کونسل کی طرف سے پریش کانفرنسز کی گئیں

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مر کزی سیکر ٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے پارا چنار میں انجمن حسنینہ کی گاڑی پر فائر نگ کی شد ید الفاظ میں مذمت کر تے ہوئے کہا کہ پا را چنار پُر امن واد ی ہے۔اس کا امن خراب کرنے کی کو شش کی جارہی ہے ، ریاستی ادارے ، ضلعی انتظامیہ اور حکومت بے بسی کی تصویر اور خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ،حکومت اور ریاستی ادارے اس کا مستقل حل نکالیں اور واقعات کے ذمہ داران کو فوری گرفتار کریں اوردہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر کے معصوم شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرکے علاقے میں امن بحال کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ، پارا چنار حساس علاقہ ہے جہاں ایک سازش کے تحت کچھ عرصے بعد بے گناہ انسانوں کا خون بہایا جاتا ہے ، کچھ ماہ پہلے پارا چنار کے ایک اسکول میں 7اساتذہ کو شہید کر دیا گیا تھا

جبکہ سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار میں تین روز سے جاری پرتشدد کارروائیوں اور فائرنگ کے واقعات سے ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ملک کے حساس علاقے میں امن کی بحالی کے لئے فوری عملی اقدامات کرے۔ٹی این ایف جے محرم کمیٹی کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ملکی سرحدوں کو محفوظ بنایا جائے ، سرحد پار سے دہشتگردوں کی آمد روکی جائے۔ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر سختی کے ساتھ عملدرآمد کرکے کرم ایجنسی میں امن کی بحالی کو یقینی بنائے۔

 

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے