داعش کا آرٹیفشل انٹیلیجنس کا بڑھتا ہوا استعمال اور اسکے اثرات

chatgpt-2.jpg

مواصلاتی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کی ترقی نے دہشت گرد گروپوں کی پروپیگنڈا کارروائیوں، بھرتی کی حکمت عملی، فنڈز اکٹھا کرنے اور ان کی ترسیل کے طریقوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔مواصلات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال مختلف دہشت گرد تنظیموں کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہوسکتے ہیں۔ دہشت گرد گروہ تیزی سے بدلتے ہوئے آپریشنل ماحول سے نمٹنے کے لیے اختراعی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔گذشتہ دہائی کے وسط میں داعش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نہ صرف بھرتی بلکہ نظریات کی عالمی تشہیر حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا۔

اس سلسلے میں جنریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) میں داعش کی حالیہ پیش رفت اس گروہ کی میڈیا پر جنگی حکمت عملی میں ایک اہم تبدیلی کی طرف نشاندہی کرتا ہے۔داعش مصنوعی ذہانت کو بنیاد پرست مواد کی تقسیم کے لیے ٹارگٹڈ لوگوں کی تلاش، بنیاد پرستی اور بھرتی کرنے اور چیٹ بوٹس کا استعمال اور رابطہ کاری کے قابل بنائے گا۔اسی طرح جنریٹو اے آئی کو داعش جعلی دعوؤں کے ذریعے اموات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرکے اپنے پروپیگنڈے کو بڑھا کر وسیع تر سامعین کے جذبات اور رویوں کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کرسکے گا۔

ٹیک سیوی تخلیقی دہشت گرد گروہوں کے لیے آسانی سے قابل رسائی جنریٹو اے آئی ٹولز کا استعمال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے مسائل پیدا کر سکتے ہیں، جیسے کہ اے آئی کے ڈیپ فیک سے دہشت گردی کے خطرے کو مزید بڑھا دے گا۔تنقیدی طور پر جنریٹو اے آئی سے دہشت گرد فوری مواد، تصاویر، آڈیوز اور ویڈیوز تیار کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر چیٹ بوٹس، جیسے Chat GPT، Claude، Google Gemini اور2 Llama، انسانوں کے ساتھ بات چیت کی نقل کے لیے بنائے گئے ہیں۔اسی طرح ویڈیو جنریٹرز جیسے DALL-E3، Stable Diffusion اور Big Image Creator، نیز آواز پیدا کرنے والے سافٹ ویئر، جیسے Microsoft VALL-E، نے دہشت گرد گروہوں کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں تاکہ وہ اپنے پروپیگنڈے کی رسائی کو بڑھاتے ہوئے پتہ لگانے سے بچ سکیں۔

دہشت گرد گروہوں کے پروپیگنڈے کی حکمت عملیوں پر ایک نظر سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا جنریٹو اے آئی کا استعمال اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے کیونکہ وہ اب بھی اس نئی ٹیکنالوجی کے فوائد اور مواقعوں کو تلاش کر رہے ہیں۔وہ مصنوعی تصاویر، ویڈیوز یا آڈیو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کی متعلقہ تنظیموں کے سٹریٹجک اہداف اور نظریاتی اقدار کے مطابق ہوں تاکہ ان کے پروپیگنڈے اور بھرتی کے عمل کی پہنچ کو بڑھا سکے۔حالیہ مہینوں میں، مختلف دہشت گرد تنظیموں نے اپنے پروپیگنڈے کے لیے اے آئی کو شامل کرنے کے حوالے سے مختلف ہدایاتی کتابچے شائع کیے ہیں۔مثال کے طور پر داعش نے 2023 میں جنریٹو اے آئی کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں ایک سپورٹ گائیڈ شائع کی۔

داعش نے ماسکو حملے کا دعوی کرتے ہوئے حملے کے چار دن بعد عربی زبان میں الجزیرہ اور سی این این جیسے مین سٹریم میڈیا چینلز کے نیوز روم سیٹنگ کی نقل کرتے ہوئے اے آئی سے تیار کردہ نیوز پریزنٹر کا استعمال کرتے ہوئے ٹیکسٹ ٹو سپیچ اور ٹیکسٹ ٹو آڈیو ٹولز کا استعمال کیا تھا۔اس سے پہلے داعش نے ایک اینیمیٹڈ کارٹون سیریز سارہ الخلیفہ بھی شائع کی جس میں دو کردار معاویہ اور سلیم نے خودکش بم دھماکوں جیسے متنازع مسائل پر بات چیت کی اور گروپ کے انتہا پسند عالمی نظریے کی تائید کی۔اسی طرح داعش خراسان نے بھی پشتو زبان میں حملوں کا دعویٰ کرنے کے لیے خراسان ٹی وی کے عنوان سے جنریٹو اے آئی ویڈیوز کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

مثال کے طور پر اس نے خراسان ٹی وی کے ذریعے بامیان میں سیاحوں پر حملے کا دعویٰ کیا۔ اگرچہ ویڈیو میں کئی تکنیکی خرابیاں ہیں، لیکن یہ داعش اور اس کے ملحقہ ادارے جنریٹیو اے آئی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے میں بڑے مفادات کی نشاندہی کرتا ہے۔تاہم داعش کے کچھ آن لائن حامیوں نے مذہبی بنیادوں پر نیوز اینکرز اور کارٹون کرداروں کی مکمل جسمانی تصاویر اور تصویروں پر اعتراض کیا۔اسی طرح کچھ صارفین نے مغرب سے تعلق رکھنے والے نیوز روم سٹوڈیوز کی نقل کرنے پر بھی اعتراض اٹھایا اور داعش کو بعد میں آنے والی پروپیگنڈا ویڈیوز میں چہروں کو دھندلا کرنے پر مجبور کیا۔ کارٹون سیریز کو داعش کی سوشل میڈیا چینلز سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس طرح کے تحفظات کو نیویگیٹ کرنے کے لیے داعش کے کچھ حامیوں نے داعش کے جھنڈوں کو پس منظر کے طور پر استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا۔

داعش اور اس سے وابستہ افراد بھی آئی پی کا پتہ لگانے سے بچنے کے لیے ہائبرڈ یا بارڈر لائن مواد کو استعمال کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں اور اپنے مواد کو کھلے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے Facebook، X اور TikTok پر طویل عرصے تک رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وہ جنریٹیو اے آئی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے مین سٹریم نیوز چینلز کی نقل کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ الگورتھم اور ٹریس سے بچنے اور اپنے پیغام کو ٹھیک طریقے سے پھیلانے کے لیے داعش خراسان پروپیگنڈا کرنے والے غیر متنازع مواد کے استعمال کر رہے ہیں، جیسے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے بارے میں تبصرہ، وقت کے بہتر استعمال اور پھر اس طرح کے پیغامات کے اندر نظریاتی پیغام کو سرایت کرنا تاکہ وسیع تر گردش اور زیادہ اوقات تک پیغام کو سوشل میڈیا پر رکھا جا سکے۔

اس کے علاوہ ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود سے متعلق ایک اے آئی سے پیدا کردہ ڈیپ فیک آڈیو جاری کیا گیا جس میں نور ولی محسود کی آواز میں پاکستان کے مختلف جگہوں پر حملوں کے لیے اُکسایا جا رہا ہے جبکہ اس کے جواب میں ٹی ٹی پی نے اے آئی سے پیدا کردہ ڈیپ فیک آڈیو جاری کی جس میں پاکستان کے آندر انتشار پیدا کرنے کے لیے سکیورٹی اداروں کو بھڑکایا جا رہا ہے۔اس ابھرتے ہوئے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے، مواد کی اعتدال اور بک مارکنگ جیسی موجودہ کوششیں دہشت گرد گروہوں کے اے آئی سے تیار کردہ مواد کو ہٹانے کے لیے کافی نہیں ہوں گی۔سوشل میڈیا کمپنیوں اور حکومتوں کو نفرت انگیز اور نقصان دہ مواد سے نمٹنے کی اپنی موجودہ حکمت عملیوں پر دوبارہ کام کرنا ہو گا تاکہ اے آئی سے پیدا ہونے والے دہشت گرد پروپیگنڈے سے نمٹنے کی تیاری ہو سکے وگرنہ ڈیپ فیک آڈیوز اور ویڈیوز کے ذریعے دہشت پسند گروپس بہت آسانی سے اپنے مذموم مقاصد پھیلانے میں کامیاب ہو جائیں گے

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے