ہیمبرگ اسلامک سینٹر پر چھاپہ مذہب اور آزادی اظہار کی خلاف ورزی ہے، علی باقری
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے ہیمبرگ اسلامک سینٹر اور اس کے تحت چلنے والے دیگر مراکز پر چھاپوں اور تفتیش کو بلاجواز اور مذہبی آزادی کے مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اپنے سوشل میڈیا ہنڈل ایکس پر لکھا ہے کہ جرمن پولیس اور عدالتی حکام کا ہیمبرگ اسلامک سینٹر سے متعلقہ مقامات پر چھاپہ ایک غیر منصفانہ اور آزادی مذہب اورآزادی اظہار کے مسلمہ اصولوں کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مرکز اپنی 70 سالہ تاریخ کے ساتھ جرمنی کے قدیم ترین اسلامی مراکز میں سے ایک ہے اور یہ شیعیان عالم کے عظیم مرجع آیت اللہ بروجردی کی قیمتی میراث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی انتہا پسندوں، تشدد پسندوں اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے لیے ایک تحفہ ہے۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے لکھا کہ صرف اسرائیل کی دہشت گرد حکومت نے، جو فلسطینیوں کی نسل کشی سے رائے عامہ کو ہٹانے کے لیے ہر واقعے کو استعمال کرتی ہے، جرمن پولیس کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اس غیر ضروری اور پرتشدد اقدام کے ممکنہ نتائج کی تمامتر ذمہ داری جرمن حکومت پر عائد ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جرمنی سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں اور ایرانیوں کے حقوق کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔