تل ابیب اب محفوظ نہیں رہے گا: یمن کی مسلح افواج کا انتباہ
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ اب تل ابیب (یافا) ہماری زد پر اور ہمارا اصلی ہدف ہے
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی سریع نے ایک بیان جاری کرکے آج صبح تل ابیب پر ہونے والے ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ۔
انھوں نے بتایا کہ یمن کی مسلح افواج کے ڈرون یونٹ نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے یافا پر جس کو تل ابیب کہتے ہیں، آج صبح حملہ کیا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ یہ آپریشن ایک ایسے ڈرون طیارے سے کیا گیا جو رڈار سے بچ نکلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ آپریشن کامیاب رہا اور اس میں پہلے سے طے شدہ ہدف کو نشانہ بنایا گیا۔
یحیی سریع نے کہا کہ یمن کی مسلح افواج کےحملوں سے اب یافا (تل ابیب) محفوظ نہیں ہے۔ یہ علاقہ اب ہماری زد پر ہے ہمارا اصلی ہدف رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ اب ہم صیہونی دشمن کے اندرتک حملہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس مقبوضہ فلسطین کے اندر صیہونی دشمن کے اہم اور حساس فوجی اہداف کی مکمل اطلاعات موجود ہیں اور غزہ کے مظلوم عوام پر اس کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں اب ہم ان اہداف کو نشانہ بنائيں گے۔
انھوں نے کہا کہ جب تک غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت اور اس کا ظالمانہ محاصرہ ختم نہیں ہوجاتا، اس وقت غزہ کے مظلوم عوام اور استقامتی فلسطینی محاذ کی حمایت میں صیہونی اہداف پر یمن کی مسلح افواج کے حملے بھی جاری رہیں گے۔
جمعے کی صبح ایک ڈرون طیارے نے تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب ایک عمارت پر حملہ کیا ہے۔
صیہونی میڈیا ذرائع نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ایک بڑا ڈرون طیارہ سمندر کی طرف سے نیچی ڑان کے ساتھ تل ابیب میں داخل ہوا اور ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔
صیہونی میڈیا نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ یہ بڑا ڈرون طیارہ پتہ نہیں کس طرح تمام دفاعی اور سیکورٹی دیواروں کو توڑتا ہوا تل ابیب کے اندر داخل ہوکر عمارت پر حملہ آور ہوا۔
میڈیا ذرائع نے تل ابیب پر یمن کے اس ڈرون حملے میں ایک صیہونی کی ہلاکت اور سات کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے