بانی وکی لیکس کی امریکہ سے ’ڈیل‘، اعتراف جرم کی صورت میں گرفتار نہیں کیا جائے گا
لندن: دنیا بھر میں وکی لیکس کے ذریعے بھونچال برپا کرنے والے جولین اسانج نے بالآخر امریکہ سے رہائی کے بدلے ڈیل کر لی۔
جولین اسانج امریکہ کی اہم اور خفیہ معلومات افشا کرنے کے بعد امریکی حکام کی جانب سے گرفتاری کے خوف سے متعدد ملکوں میں روپوش رہنے کے بعد برطانیہ چلے گئے تھے، جہاں برطانی حکومت نے انہیں گزشتہ 5 سال سے پابند سلاسل کیا ہوا تھا۔
امریکہ نے برطانوی حکام کو بانی وکی لیکس کی حوالگی کے حوالے سے درخواست دی تھی، جس کے خلاف جولین اسانج نے برطانیہ میں مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے خبر دی ہے کہ جولین اسانج نے امریکا سے ’ڈیل‘ پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور انہوں نے برطانیہ چھوڑ دیا ہے اور وہ ممکنہ طور پر آسٹریلیا کی جانب روانہ ہو چکے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکہ سے ڈیل کے تحت جولین اسانج کو امریکہ فوری طور پر گرفتار نہیں کرے گا، ڈیل کے مطابق وہ بدھ کو شملی ماریانا جزائر کی عدالت میں اپنا بیان حلفی جمع کرائیں گے، جس میں بانی وکی لیکس امریکہ کی اہم اور خفیہ معلومات افشا کرنے کا اعتراف کریں گے۔