ایروانی: ایران افغانستان میں پسماندگی اور انتہا پسندی ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے

171227326.jpg

نیویارک : اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ ایران افغانستان میں پسماندگی، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے اور اس ملک کی تعمیر نو میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے افغانستان کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پوری غیر جانبداری کے ساتھ اور بغیر کسی شرط کے افغانستان کی انسان دوستانہ امداد جاری رہنی چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان سخت اقتصادی بحران سے دوچار ہے اور بین الاقوامی امداد کم ہوجانے کی وجہ سے حالات ابتر ہوگئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ انسان دوستانہ امداد میں سیاسی محرکات سے کام لئے جانے کے نتیجے میں افغان عوام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس صورتحال سے سب سے زیادہ خواتین اور بچے متاثر ہورہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اگرچہ غیر قانونی اور خودسرانہ پابندیوں کی وجہ سے ایران کوکافی مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود اس نے افغان عوام کے لئے اپنی سرحدی کھلی رکھی ہیں اور سالانہ دس ارب ڈالر کے اخراجات کے ساتھ ساٹھ لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے ۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ امریکا کی غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو جن مشکلات کا سامنا ہے ان کے پیش نظر تہران کے لئے اکیلے اتنی بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کی میزبانی اور وہاں سے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے اخراجات برداشت کرنا مشکل ہورہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے عالمی براداری کو اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہئے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا کہ مغربی ملکوں نے بیس برس سے زائد عرصے تک افغانستان پر قبضہ جاری رکھا ہے، انہیں بھی اس ملک کی تعمیر نو اور انتہا پسندی و دہشت گردی کے خلاف مہم کے حوالے سے اپنے فرائض پر عمل کرنا چاہئے ۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے