ایران جینیٹک امراض کے علاج کے لیے جین ٹرانسفر کٹ بنانے میں کامیاب

171211087.jpg

تہران :آبادیران کے نام سے منعقد ہونے والی دوسری قومی نمائشگاہ میں موجود علم پر مبنی کمپنیوں میں سے ایک کے محققین نے جین ٹرانسفر کٹ تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے تاکہ جینیٹک امراض کا علاج ممکن ہو سکے۔ یہ ٹیکنالوجی اب تک صرف امریکہ کے پاس تھی۔

سائنس پر مبنی کمپنی کی نمائندہ نیلوفر توکلی نے اس پروڈکٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے گروپ نے ڈرما ٹرانسفر جین کٹ کو ڈیزائن اور تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ڈرما ٹرانسفر دراصل نینو پارٹیکل کیریئر پر مشتمل جین منتقل کرنے کا ایک انوکھا فارمولا ہے جس میں جین (نیوکلک ایسڈ) کو یوکرائیوٹک سیل لائن میں منتقل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایران میں تیار کی جانے والی پہلی جین ٹرانسفر کٹ ہے۔ اس سے پہلے لپڈ کیرئیر پر مشتمل Lipofectamine نامی جین ٹراسفر پراڈکٹ صرف امریکہ کے لیے مخصوص تھی، لیکن کاربن نینو پارٹیکلز پر مبنی یہ کٹ ایران نے بنائی ہے۔

توکلی کا کہنا تھا کہ یہ کیریئر سیل میں ٹریک ہونے کی صلاحیت، بڑے پیمانے پر پیداوار، غیر ملکی نمونے (Lipofectamine) کے برابر یا اس سے بہتر کارکردگی، غیر ملکی نمونوں سے کم قیمت (ملتے جلتے غیر ملکی نمونوں کی قیمت کا چھٹا حصہ)، کلچر میڈیم میں خلیات میں جین ڈرما ٹرانسفر پر مشتمل نیوکلک ایسڈ کو براہ راست شامل کرنے کا امکان اور مطلوبہ تعداد میں ڈرما ٹرانسفر جین تیار کرنے کا امکان اس پراڈکٹ کی نمایاں خصوصیات ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے