حزب اللہ کے اعلی عہدیداروں کی شہادت کی تردید
بیروت میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نےحزب اللہ کےاعلی عہدیداروں کی شہادت کے بارے میں صیہونیوں کی پھیلائی ہوئی افواہ کی تردید کی ہے۔
بیروت میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مجتبی امانی نے اپنے سماجی رابطے کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ حزب اللہ کے عہدیداروں کی شہادت کی افواہ پھیلائی جارہی ہے جو بالکل غلط ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس افواہ کا مقصد نفسیاتی جنگ ہے۔ صیہونی میڈیا نے یہ افواہ پھیلائی ہے کہ گزشتہ رات جنتا نامی علاقے پر حملے میں حزب اللہ کے کئی مجاہدین، کمانڈر اور اعلی عہدیدار شہید ہوگئے ہیں۔
صیہونی میڈیا یہ بے بنیاد افواہ ایسی حالت میں پھیلارہا ہے کہ حزب اللہ نے حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے پیکر پرکار وار لگائے ہیں۔
جنتا لبنان کے صوبہ بعلبک کا ایک گاؤں ہے ۔ بعلبک لبنان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو شمال مشرقی لبنان میں واقع ہے اور اس کی سرحدیں شام سے ملتی ہیں۔
جنتا گاؤں کا رقبہ 1 ہزار 373 ہیکٹر ہے اور آبادی کے لحاظ سے یہ لبنان کا سب چھوٹا گاؤں ہے ۔ 2016 کی مردم شماری میں اس گاؤں کی آبادی 345 افراد پر مشتمل تھی۔جنتا بیرت سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس گاؤں کی اہمیت یہ ہے کہ حزب اللہ نے 1982 میں اپنی جہادی اور مزاحمتی سرگرمیاں اسی گاؤں میں مجاہدین کے ٹریننگ کیمپ سے شروع کی تھیں اور حزب اللہ کےمجاہدین کے پہلے دستے نے اپنی فوجی ٹریننگ یہیں مکمل تھی