کچھ عرب حکام، اسرائیل کی ڈھال بن گئے ہيں، انصار اللہ کے رہنما

171181728.jpg

تہران: انصاراللہ یمن تحریک کے رہنما نے کہا ہے کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ کچھ عرب ملک فلسطینی عوام کی مدد کے بجائے، اسرائیل کی حفاظت کے لئے ڈھال بن گئے ہیں۔

سید عبد الملک الحوثی نے جمعرات کو اپنی ایک تقریر میں مزید کہا: سوال یہ ہے کہ اسرائیل جیسے دشمن کے ساتھ اکثر اسلامی ملکوں کے تعاون اور سازباز کی وجہ کیا ہے؟

انہوں نے کہا: اکثر لوگ دل سے ہمدردی ظاہر کرتے ہيں لیکن عملی میدان میں معمولی سا کام بھی کرنے کے لئے کوئی موثر قدم نہيں اٹھاتے۔

انصار اللہ کے رہنما نے کہا: اسرائيل اور امریکہ کی اتنی حیثیت نہيں ہے کہ ہم یہ سوچیں کہ ان اسلامی ملکوں کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہيں ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ان ملکوں نے غزہ میں وسیع پیمانے پر نسل کشی، قتل عام اور بھکمری کے باوجود اس کے عوام کی استقامت سے کچھ سبق حاصل نہيں کیا۔ غزہ کے مجاہد محدود وسائل کے ساتھ 8 مہینوں سے مسلسل اسرائیل کے سامنے ڈٹے ہیں۔

سید الحوثی نے صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: آپ لوگ سبق کیوں نہيں لیتے؟ کیوں یمن کے عوام سمیت حمایت کرنے والے دیگر فریقوں سے کچھ نہيں سیکھتے ۔ یہ بہت شرم کی بات ہے کہ کچھ لوگ امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا میں تو انسان دوستانہ جذبے کا مظاہر کریں لیکن عرب ملکوں میں عوام کو اس طرح کے جذبات کے اظہار کی اجازت ہی نہ دی جائے۔ مغرب میں طلبہ کو کھانے سے محروم کیا جا رہا ہے لیکن اس کے باوجود وہ انسان دوستانہ جذبے کے تحت فلسطین کی حمایت کی تحریک کو جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہيں۔

الحوثی نے زور دیا: عربوں کی انسانیت، ان کا ضمیر، ایمان اور اسلامی جذبہ مر چکا ہے اور وہ اخلاقی اقدار سے محروم ہو چکے ہيں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے