امریکی ڈالر کی موت قریب ہے۔

brics-currency.jpg

عالمی تجارتی بازار پر امریکی ڈالر کی اجارہ داری رفتہ رفتہ ختم ہوتی جارہی ہے۔ ان ملکوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جو لین دین کے لئے ڈالر کی جگہ دوسری کرنسیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ اسی فہرست میں تیل کے سب سے بڑےتاجر سعودی عرب نے بھی شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب بھی اب اپنی تیل تجارت کے لئے امریکی ڈٓالر پر اپناانحصار ختم کررہا ہے۔ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ پچاس سالہ پرانے پیٹرو ڈالر معاہدے کی تجدید نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔6 جون 2024 کو اس معاہدے کی مدت ختم ہو گئی۔

ڈالر پر انحصار کے ختم ہونے کی کہانی ایک رات میں نہیں لکھی گئی بلکہ دنیا کے زیادہ سے زیادہ ممالک ڈالر پر اپنا انحصار کم سے کم کر رہے ہیں۔ اس رجحان میں 2009میں BRICS کے قیام کے بعد تیزی آئی ہے۔برازیل ہندستان، روس اورچین نے یہ تنظیم قائم کی تھی۔ جنوری 2024 میں ایران، مصر، ایتھوپیا اور متحدہ عرب امارات اس تنظیم میں شامل ہو چکے ہیں۔ دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ بریکس ایک مشترکہ کرنسی لاگو کرنے پر بھی غور کررہا ہے۔

روس اور چین تیل اور گیس کی تجارت کے لئے چینی کرنسی یوآن استعمال کرنا پہلے ہی شروع کرچکے ہیں۔ایک یوآن امریکی ڈالر کے 0.14 سینٹ کے برابر ہے۔ کورونا کے دور میں ہی امریکی ڈالر کے استعمال میں کمی آگئی تھی۔ پیٹرو ڈالر معاہدے کے خاتمے کے بعد ڈالر کے حوالے سےحالات مزید خراب ہونے کے آثار ہیں۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے