النصیرات کیمپ میں صیہونی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے جرم پر ایران کی شدید مذمت
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع النصیرات کیمپ میں صیہونی حکومت کی طرف سے کئے گئے بھیانک جرم کی شدید مذمت کی ہے۔
ناصر کنعانی نے 8 جون 2024 بروز ہفتہ غزہ کی پٹی میں النصیرات کیمپ میں صہیونیوں کی طرف سے سینکڑوں فلسطینی شہریوں، بچوں اور خواتین کے قتل عام میں جو بھیانک اور دل دہلا دینے والے جرائم کا ارتکاب کیا گیا، وہ غزہ کی پٹی میں قابض صیہونی حکومت کی طرف سے 8 ماہ کے جنگی جرائم اور تمام بین الاقوامی انسانی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت حکومتوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی بے عملی اور فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھنے کا باعث ہے۔
ناصر کنعانی نے تاکید کی کہ فلسطینی شہریوں اور بچوں کی مسخ شدہ لاشیں مٹی اور خون میں لت پت پڑی ہیں، صیہونی حکومت کے اسلحے کے ذخیرے کو امریکی اور یورپی بموں اور میزائلوں سے مسلسل بھرا جارہا ہے اور یہ ظلم اقوام متحدہ کی بے حسی اور بعض یورپی ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معصوم شہری بالخصوص غزہ کے مظلوم بچے وحشیانہ بمباری کی زد میں آنے والے محاصرے کی وجہ سے بھوک، پیاس اور ادویات اور طبی آلات کی کمی کے درد اور مصائب کو برداشت کر رہے ہیں۔
کنعانی نے مزید کہا اس افسوسناک صورت حال میں جہاں ہم فلسطینی شہریوں، خواتین اور بچوں کے دفاع میں بین الاقوامی اداروں اور اسمبلیوں کی مکمل طور پر بے حسی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اسلامی ممالک پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں اسلام پر عمل کرتے ہوئے ان اقدامات کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہیے اور انسانی اور اخلاقی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔
8 جون 2024 بروز ہفتہ غزہ کے مرکز النصیرات کیمپ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کے نتیجے میں کیمپ کے 210 مکین شہید ہوگئے۔