ایرانی صدر و رفقا کے جنازے میں 60 سے زائد ممالک کے سربراہان اور وفود کی شرکت
ایران کے صدر اور وزیر خارجہ کی شہادت کی آخری رسومات میں ساٹھ سے زائد سربراہان مملکت اور اعلیٰ سطحی غیر ملکی وفود نے شرکت کی۔غیر ملکی شرکاء میں سربراہان مملکت کی سطح پر دس سے زائد وفود، تقریباً بیس وفود وزراء کی سطح پر اور باقی مختلف سطحوں پر ہیں جیسے پارلیمنٹ کے سربراہان، خصوصی ایلچی وغیرہ ۔
شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد کی آخری رسومات میں شرکت اور تعزیت کے لئے قطر کے امیر ، تیونس کے صدر ، تاجکستان کے صدر، عراق ، پاکستان، آرمینیا، قطر، مصر اور آذربائیجان کے وزرائے اعظم، تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، حزب اللہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری قاسم نعیم،انصار اللہ کے ترجمان عبدالسلام روسی ریاست ڈوما کے چیئرمین ویاچسلاو ولودین، آرمینیا کے وزیراعظم ، ترکمنستان کے قومی رہنما، اور عراق، روس، الجزائر، ازبکستان، قزاقستان اور لبنان کی پارلیمانوں کے سربراہان، اب تک ایران آنے والے سربراہان، اعلیٰ حکام اوران کے ہمراہ وفود شامل ہیں۔
ہندوستان کے نائب صدر جگ دیپ دھنکڑ ہندوستانی حکام کے ایک وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے جس میں نائب وزیر خارجہ اور ہندوستان کی وزارت خارجہ کے علاقائی ڈائریکٹر جنرل بھی شامل ہیں ۔طالبان کے نائب وزیر اعظم عبدالغنی برادر خود اپنے وزیر خارجہ کے ساتھ آغا رئیسی کے جنازے میں افغان وفد کی قیادت کر رہے ہیں
تہران پہنچنے کے ساتھ ہی ہندوستان کے نائب صدر نے شہید رئیسی اور ڈاکٹر امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایرانی قوم کی سرافرازی و سربلندی کی آرزو کی-یاد رہے کہ شہید صدر اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی نماز جمعہ آج صبح تہران یونیورسٹی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئی جس میں دسیوں لاکھ سوگوار ایرانی عوام اور بڑی تعداد میں غیر ملکی مہمانوں نے شرکت کی۔