روس نے ورزقان فضائی حادثے کی تحقیقات میں مشارکت کے لئے آمادگی کا اعلان کیا ہے
روس کی نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری نے اپنے ایرانی ہم منصب کے نام پیغام تعزیت میں ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات میں مشارکت کی آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
روس کی نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری سرگئ شویگو نے اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹر علی اکبر احمدیان کے نام پیغام میں آیت اللہ شہید سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی اندوہناک شہادت پر تعزیت پیش کی ہے۔
انھوں نے اپنے پیغام تعزیت میں کہا ہے کہ روس اس سانحے کی وجوہات معلوم کرنے میں بھرپور تعاون کے لئے تیار ہے۔
اس سے پہلے روس کے صدر، روسی پارلیمان کے ایوان زیریں دوما کے سربراہ، روس کے وزیر اعظم ، وزیر خارجہ اور دیگر سرکاری عہدیداروں، آرتھو ڈاکس کلیسا کے اسقف اعظم، اور مسلمانوں کے دینی امور کے ادارے کے سربراہ نے الگ الگ پیغامات جاری کرکے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے عروج ملکوتی پر رہبر انقلاب اسلامی، حکومت ایران اور ایرانی عوام کو تعزیت پیش کی تھی۔
ایران کے صدر شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی خبرشہادت ملنے کے بعد روسی شہریوں نے ماسکو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے سامنے گدستے رکھ کر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
یاد رہے کہ شہید ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اتوار 19مئی کی شام قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد شہر تبریز کی جانب واپس جارہے تھے کہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے زرقان میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے سے دوچار ہوگیا اور صدراپنے ساتھیوں کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہوگئے ۔
حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت ہیلی کاپٹر میں شہید صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر شہید مالک رحمتی ،صدرمملکت کے سیکورٹی دستے کے کمانڈر شہید جنرل سید مہدی موسوی اور صدر کے محافظین موجود تھے۔