بیلجئم، فلسطین کے حق میں طلباء کا مظاہرہ، یونیورسٹی کا اسرائیل سے تعاون پر نظرثانی کا اعلان
صہیونی مظالم کا شکار فلسطینیوں کے حق میں طلباء مظاہروں کا دائرہ بیلجئم تک پھیل گیا، برسلز یونیورسٹی نے صہیونی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون پر نطرثانی کرنے کا اعلان کردیا۔فلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم اور جارحیت کے خلاف یونیورسٹی طلباء کی جانب سے دنیا بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے۔امریکہ سے شروع ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ یورپی تعلیمی اداروں تک پھیل گیا ہے۔
القدس العربی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیلجئیم کی اعلی تعلیمی ادارے کے طلباء نے اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ ہر قسم کا تعاون ختم کیا جائے۔بیلجئم کے سرکاری خبررساں ادارے بلگا نے اس حوالے سے کہا ہے کہ دارالحکومت برسلز میں اعلی نجی تعلیمی اداروں میں طلباء کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں کی وجہ سے تدریسی نظام معطل ہوگیا ہے۔
طلباء کے احتجاج کے بعد یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی کے ساتھ تعاون ختم کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ یونیورسٹی نے کہا ہے کہ غزہ میں صہیونی مظالم کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔بیلجئم کے خبررساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برسلز یونیورسٹی صہیونی یونیورسٹیوں میں ریسرچ اور دیگر شعبوں میں سات منصوبوں پر کام کررہی ہے۔اس سے پہلے بیلجئم کے حکومتی وزیر نے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ صہیونی حکومت کو ہتھیار فروخت کرنے کا سلسلہ بند کریں۔