فلسطین کے حق میں مظاہرہ، فرانس میں یونیورسٹی میں تدریسی نظام معطل
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں طلباء کی جانب سے غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف مظاہروں کے بعد یونیورسٹی کا تدریسی نظام معطل ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سائنس پو یونیورسٹی کے وائس چانسلے نے کہا ہے کہ یونیورسٹی طلباء کی جانب سے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات معطل کرنے کی درخواست کو یونیورسٹی انتظامیہ نے مسترد کیا ہے۔ اس بیان کے بعد طلباء نے احتجاج میں شدت لاتے ہوئے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ سے شروع ہونے والے طلباء مظاہروں کا دائرہ پھیلتے ہوئے یورپ تک پہنچ گیا ہے جہاں انگلینڈ، فرانس اور اٹلی جیسے ممالک میں طلباء غزہ میں صہیونی حکومت کی بربریت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔
فرانس اور برطانیہ میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء نے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے۔ طلباء صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔
فرانسیسی طلباء کے احتجاج کے بعد یونیورسٹی میں تدریسی نظام معطل ہوگیا ہے۔ فرانس کی یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس کے طلباء نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی کاروائیاں قابل مذمت ہیں۔
احتجاج کرنے والے طلباء میں ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر اسرائیل قاتل اور مجرم ہے کے نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے فرانسیسی حکومت کو بھی اسرائیل کے ساتھ تعاون پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔