حکومت نے سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی خبروں کی تردید کردی

solar-12.jpg

وفاقی حکومت نے سولر پاور پر فکسڈ ٹیکس لگانے کی خبروں کی تصدیق کردی۔پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) یا پاور ڈویژن نے حکومت کو ایسی کوئی سمری نہیں بھیجی صاحبِ ثروت لوگ بے تحاشہ سولر پینلز لگا رہے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ گھریلو اور صنعتی صارفین سمیت حکومت کو بھی سبسڈی کی شکل میں ایک روپے 90 پیسے کا بوجھ برادشت کرنا پڑرہا ہے اور اس کےنتیجے میں تقریباً ڈھائی سے تین کروڑ غریب صارفین متاثر ہو رہے ہیں۔

توانائی ڈویژن نے کہا کہ یہ ایک روپے 90 پیسے غریبوں کی جیب سے نکل کر متوسط اور امیر طبقے کے جیبوں میں جارہے ہیں، یہی سلسلہ جاری رہا تو غریب صارفین کے بلز میں کم ازکم 3.35 روپے فی یونٹ کا مزید اضافہ ہوجائے گا۔

حکومتی اعلامیے کے مطابق 2017 کی نیٹ میٹرنگ پالیسی کا مقصد سسٹم میں متبادل توانائی کو فروغ دینا تھا مگر 2017 کے بعد اب سولرائزیشن میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا اس لیے اب نئے نرخ دینے کی ضرورت ہے۔

جاری اعلامیے میں پاور ڈویژن نے کہا کہ ایسی تجاویز اور ترامیم پر غور کررہے ہیں جن سےغریب کو مزید بوجھ سے بچایا جاسکے جب کہ ڈیڑھ سے 2 لاکھ نیٹ میٹرنگ والے صارفین کی سرمایہ کاری کو تحفظ دیں گے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے