آج ایران ایک ترقی یافتہ ملک/ ہم ٹیکنیکل اور انجینئرنگ خدمات دینے پر تیار
ایران کے صدر سید ابراہیم رئيسی نے کولمبو میں سری لنکا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انقلاب کے بعد ایران اور سری لنکا کے تعلقات اچھے ہو گئے ہیں اور اب تعلقات میں بہتری بھی پیدا ہوئی ہے صدر کے ساتھ گفتگو میں مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق رائے ہوا ہے۔
انہوں نے ایران و سری لنکا کے تعلقات میں فروغ کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا: ہمیں امید ہے ایران و سری لنکا کے تعلقات دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں فروغ پر منتج ہوں گے اور اس کا فائدہ دونوں ملکوں اور پورے علاقے کو ملے گا۔
صدر نے کہا : ہم سری لنکا کے عوام اور حکام سے کہہ رہے ہيں کہ دھمکیوں اور پابندیوں نے ایرانی قوم کو روکا نہیں اور نہ ہی اس سے ایرانی عوام کی آگے بڑھنے کی رفتار میں کمی آئي بلکہ ترقی جاری رہی اور آج ایران کو ایک ترقی یافتہ اور ٹکنالوجی کا مالک ملک قرار دیا جا سکتا ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے غزہ میں جرائم اور بچوں کے قتل کو پوری انسانیت کے لئے افسوسناک قرار دیا اور کہا: پوری دنیا میں تمام ادیان کے پیروکار ان حالات پر افسوس کر رہے ہيں ، غزہ میں انسان نما حیوان ایسے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں جو جانور بھی نہيں کرتے۔ اس سے زيادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ کیوں مغرب بھی ان جرائم کی حمایت کر رہا ہے؟ کس منطق کے تحت نسل کسی کی حمایت کر رہا ہے؟ اس سے بھی زيادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ کیوں انسانی حقوق کے ادارے ، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ بے کار ہو چکے ہیں اور وہ غزہ میں جرائم کے سد باب کے لئے کچھ بھی کرنے پر کیوں قادر نہيں ہیں؟