مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے اسٹاک میں حیران کن کمی کے بعد بدھ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جو طلب کے لئے ایک مثبت علامت ہے، حالانکہ مارکیٹیں مشرق وسطیٰ میں دشمنی پر بھی گہری نظر رکھی ہوئی ہیں۔
برینٹ کروڈ فیوچر 26 سینٹ یا 0.29 فیصد اضافے سے 88.68 ڈالر فی بیرل اور یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر 26 سینٹ یا 0.31 فیصد اضافے سے 83.62 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔
مارکیٹ ذرائع نے امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 19 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں 3.237 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔
امریکی کاروباری سرگرمیاں اپریل میں کم ہو کر چار ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں، ایس اینڈ پی گلوبل نے منگل کو کہا کہ مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں پر نظر رکھنے والا اس کا فلیش کمپوزٹ پی ایم آئی آؤٹ پٹ انڈیکس مارچ میں 52.1 سے گر کر اس ماہ 50.9 ہو گیا۔
امریکی شرح سود میں کمی سے معاشی ترقی کو تقویت مل سکتی ہے اور اس کے نتیجے میں ایندھن کے دنیا کے سب سے بڑے صارفین کی جانب سے تیل کی طلب بڑھ سکتی ہے۔
تجزیہ کار پرامید ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات میں ہونے والی کسی بھی تازہ ترین پیش رفت سے اب بھی مارکیٹوں کو مدد ملے گی، اگرچہ تیل کی فراہمی پر اثرات فی الحال محدود ہیں۔