ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، 2017 کے بعد کسی ایرانی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ کے علاوہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان پہنچا ہے، وفد میں ایرانی وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تاجر بھی شامل ہیں گے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا استقبال وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کیا۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق اپنے دورے کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستانی ہم منصب صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ایرانی صدر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملیں گے جبکہ لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، عوام سے عوام سمیت باہمی رابطوں، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی جائے گی۔ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے علاوہ دہشتگردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے ایرانی صدر کا پاکستان کا دورہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان میں عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔
صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستان آمد کے موقع پر خصوصی سکیورٹی پلان مرتب دیا گیا ہے، اس سے پہلے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے وزیرداخلہ محسن نقوی سے ملاقات میں سکیورٹی امور سے متعلق تبادلہ خیال کیا تھا۔