نیویارک ٹائمز: اسرائیل کو ایران کے پیچیدہ جواب اور پیشرفتہ ہتھیاروں کا سامنا تھا

6b0c0001-f74e-42c5-be2d-dfc7b302211f_16x9_1200x676.jpg

نیویارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں، ایران نے سنیچر کی رات نصف شب کے بعد، اسرائيل پر سیکڑوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملہ کیا۔نیویارک نائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران کے جوابی حملے میں جو ہتھیار استعمال ہوئے وہ ان سے بہت زیادہ پیچیدہ تھے جو غزہ کی جںگ میں چھے مہینے کے دوران حماس اور اس کے اتحادیوں نے اس کے خلاف استعمال کئے ہیں ۔

اس رپورٹ کے مطابق اب تک اسرائيلی حکومت نے حماس اور جہاد اسلامی کے تیار کردہ میزائلوں اور راکٹوں کا ہی سامنا کیا تھا، جن کی مار12 سے 25 میل ہے اور شام کے میزائلوں کو دیکھا تھا جن کی مار 100 میل ہے۔نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سنیچر کی رات ایران نےجوابی حملے میں جو ہتھیار استعمال کئے ان کی مار اور رفتار بہت زیادہ تھی۔

نیویارک ٹائمز نے صیہونی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس حملے ميں 185 ڈرون طیارے اور 35 کروز نیز 110 زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ایران سے اور کچھ میزائل عراق اور یمن سے اسرائیل پر داغے گئے۔نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایران نے گزشتہ چند عشروں میں اپنی دفاعی طاقت بڑھانے میں، دور مار میزائلوں ، ڈرون طیاروں اور ایئر ڈیفنس سسٹم پر اپنی توجہ مرکوز رکھی ہے اور اس وقت اس کے پاس مشرق وسطی میں، بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے اور وہ عالمی سطح پر اسلحہ برآمد کرنے والے اہم ملک میں تبدیل ہورہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے