ایران کی دھمکی اور غاصب صیہونی رژیم میں خوف و ہراس

images-4.jpeg

یکم اپریل 2024ء بروز پیر کی شام اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر سیکشن کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا جس میں ایران کے سات اعلی سطحی فوجی مشیر شہید ہو گئے تھے۔ اس کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے واضح طور پر اعلان کیا کہ وہ تل ابیب کے اس جارحانہ اقدام کا سخت جواب دے گا۔ ایران کے اس ردعمل نے صیہونی فوج اور آبادکاروں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ غاصب صیہونی رژیم نے تمام مقبوضہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور فوج کو ہائی الرٹ جاری کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے اکثر ممالک میں اپنے سفارت خانے بھی بند کر دیے ہیں۔ اس بارے میں عبری زبان میں شائع ہونے والے صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوٹ نے گذشتہ روز ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں مقبوضہ علاقوں پر طاری خوف و ہراس کی فضا بیان کی گئی ہے۔

صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوٹ لکھتا ہے: "صیہونی حکمرانوں نے ایران کی جانب سے دمشق میں اپنے قونصل خانے کی عمارت پر حالیہ حملے پر ممکنہ ردعمل کے بارے میں تشویش کے پیش نظر بعض ممالک میں 28 سفارتخانے اور قونصل خانے بند کردیئے ہیں”۔ اس کے علاوہ غاصب صیہونی رژیم نے حالیہ دنوں میں ایران کے ممکنہ جوابی حملے سے پریشان ہو کر تمام مقبوضہ علاقوں میں صیہونی فوج کو ہائی الرٹ کرنے کے ساتھ ساتھ آبادکاروں کو بھی ضروری سامان لے کر پناہ گاہوں میں چلے جانے کا حکم دیا ہے۔ عبری ذرائع ابلاغ نے بھی مقبوضہ علاقوں میں دکانوں پر ہجوم کی اطلاع دی ہے جس کی وجہ صہیونی معاشرے میں ایران کے ممکنہ ردعمل کے باعث خوف و ہراس ہے اور وہ اس بابت ضروری سامان ذخیرہ کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف صیہونی رژیم کے میڈیا ذرائع نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ ایران کے ممکنہ جوابی حملے کے خوف سے اس کی فضائیہ بھی مکمل طور پر چوکس کر دی گئی ہے۔

اس بارے میں صہیونی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانے اور ایئر ڈیفنس سسٹم کیلئے ریزرو فورسز کو کال دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف صیہونی ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ عاموس یدلین نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کو کروز میزائلوں، بیلسٹک میزائلوں یا ڈرون طیاروں سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران مختصر مدت میں جواب دے گا، کہا: "اگر ایران اپنی سرزمین کے اندر سے ہمیں نشانہ بناتا ہے تو مجھے کوئی تعجب نہیں ہو گا۔” اسی طرح عبری میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے ایران یا حزب اللہ لبنان کی جانب سے ممکنہ جوابی حملے کے پیش نظر جمعہ کو عالمی یوم قدس کے موقع پر ہائی ریڈ الرٹ جاری کر دیا تھا۔ اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم اس وقت دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ایران کے ممکنہ ردعمل پر شدید خوف و ہراس کے باعث ہنگامی حالت میں ہے۔

صیہونی اخبار یدیوت آحارنوت نے اعتراف کیا ہے کہ اگرچہ ایران نے اب تک جوابی حملے کیلئے حتی ایک ڈرون طیارہ بھی نہیں بھیجا لیکن اس نے نفسیاتی جنگ کے میدان میں بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ یہ اخبار اپنے عسکری امور کے تجزیہ کار یوسی یھوشع کی تحریر کردہ ایک رپورٹ میں لکھتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں خوف اور دہشت کی فضا برقرار ہے کیونکہ "اسرائیلی اس الجھن کا شکار ہیں کہ آیا وہ پہلے غذائی مواد کی دکانوں پر حملہ کریں یا اے ٹی ایمز پر۔” اس صہپونی تجزیہ کار نے جنگ پھیل جانے کی صورت میں طویل عرصے تک بجلی کی بندش کے خوف سے جنریٹر خریدنے کیلئے آبادکاروں کی جلد بازی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید لکھا: "جنریٹر بیچنے والے اچھا منافع کما رہے ہیں۔” اس نے آباد کاروں میں خوف کی مزید وضاحت پیش کرتے ہوئے لکھا: "انہوں نے پناہ گاہیں کھولنے کے لیے مقام حکام پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔”

صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوٹ لکھتا ہے کہ آبادکاروں کے خوف کی وجہ یہ حقیقت ہے کہ صہیونی فوج کا انٹیلی جنس شعبہ اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے۔ اس اخبار نے مزید لکھا: "7 اکتوبر 2023ء کے دن اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملے کے بارے میں غلط تشخیص کے بعد، صیہونی ملٹری انٹیلی جنس شعبے سے لوگوں کا اعتماد مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔” مزید برآں، صیہونی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس تنظیم (امان) کی ریسرچ بریگیڈ کے سربراہ عمیت ساعر بھی جمعرات کے روز حماس کے حملے میں صیہونی رژیم کی انٹیلی جنس ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے چکا ہے۔ سماء نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند ماہ کے دوران امان کی ریسرچ بریگیڈ میں یہ دوسرا استعفی ہے۔ صیہونی ذرائع ابلاغ کے بقول بریگیڈیئر جنرل ساعر، غزہ جنگ میں انٹیلی جنس ناکامیوں اور شکست کے باعث استعفی دینے والا اعلی ترین انٹیلی جنس افسر ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے