تل ابیب: ایران کے ممکنہ جوابی حملے کے خدشہ کے باعث ‘نیوی گیشن’ کا نظام معطل
تل ابیب میں ایران کے امکانی جوابی حملوں کے خوف سے پریشانی کی لہر دور گئی ہے۔ اسرائیلی دارالحکومت میں جمعرات کے روز ‘نیویگیشنل سگنل’ معطل کر کے مواصلاتی بلیک آؤت کی کیفیت پیدا کردی گئی۔ ‘ نیویگیشنل سگنل’ دارالحکومت میں ایران کے جوابی حملے کے خوف سے معطل کر دیے گئے۔اسرائیلی حکومت کے اس اقدام کے نتیجے میں شہریوں کو ٹریفک میں تاخیر کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیا کی ترسیل اورنقل و حمل کے لیے کی جانے والی ٹیکسی درخواستوں میں بھی مشکل کا سامنا کرنا پڑا کہ ‘نیویگیشنل سگنل’ میں خرابی کے باعث تل ابیب کے رہائشیوں کو تل ابیب کی بجائے بیروت میں دکھایا جاتا رہا۔
‘نیوینگیشنل سگنل’ میں تعطل کا مقصد ایران کی طرف سے داغے گئے ممکنہ ‘نیویگیٹڈ’ میزائل حملوں کو ناکام بنانا تھا۔واضح رہے کہ پیر کے روز شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ ہوا جس کا ذمہ دار اسرائیل کو کہا جارہا ہے اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے جوابی کاروائی کا عزم ظاہر کیا تھا۔شام میں اسرائیلی حملے کے بعد سے اسرائیل نے اپنے شہریوں کو اگرچہ کسی قسم کی حفاظتی ہدایات جاری نہیں کی ہیں البتہ اس نے فوج میں موجود تمام جنگی یونٹوں کی چھٹیوں کو فوری طور پر روک دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے اپنے فضائی دفاع کے یونٹ میں میں مزید اضافہ کیا ہے۔
‘نیویگیشنل سگنلز’ میں تعطل کا سلسلہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے کہ اسرائیلی فوج شمالی اسرائیل اور بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر ایلات میں مواصلاتی سگنلز میں مداخلت کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ یہ دونوں شہر اکثر لبنان اور یمنی انصار اللہ کے راکٹ حملوں کا نشانہ بنتے رہتے ہیں۔البتہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اب تک ان ‘سگنلز’ کو معطل کرنے کی تصدیق نہیں کی گئی۔ حالانکہ اسرائیلی فوج نے شہر میں ہونے والی تمام گفتگو کو ‘ریکارڈ’ اور ‘سنسر’ کر رہی ہے۔ اسی سبب ‘جی پی ایس’ میں بغیر کسی پیشگی اطلاع کے خلل ڈالا گیا۔